اسرائیلی وزارت صحت کے مطابق گذشتہ چوبیس گھںٹوں کے دوران ملک میں کرونا کے مزید 3167 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں تین ہفتوں کے لیے لاک ڈائون کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیراعظم نے عبرانی سال نو تک تین ہفتوں کے لیے ملک میں لاک ڈائون کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت صحت کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھںٹوں کے دوران صہیونی ریاست میں کرونا کے مزید 3167 کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔ رواںسال مارچ سے اب تک کرونا کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 56 ہزار 596 ہوگئی ہے۔ اس وقت ایکٹیو کیسز کی تعداد 40 ہزار347 ہے۔
اسرائیلی وزارت صحت کے مطابق کرونا کے 519 مریضوں کی حالت خطرے میں ہے جن میں 144 وینٹی لیٹر پر ہیں۔201 درمیانی حالت میں ہیں جب کہ ایک لاکھ 15 ہزار 122 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔
اتوار کے روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے ایک ٹی وی بیان میں کہا کہ ملک میں کرونا وبا کے کیسز میں غیرمعمولی اضافے کے بعد جمعہ سے یہودیوں کے سال نو کی تقریبات تک کم سے کم تین ہفتوں کے لیے لاک ڈائون لگایا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں حالیہ ایام میں کرونا کے کیسز میں غیرمعمولی اضافہ سامنے آیا۔ اسرائیل میں کرونا کی یہ دوسری لہرہے۔آبادی کے تناسب سے اسرائیل کا شکار کرونا سے بری طرحمتاثر ہونے والے ملکوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
عالمی اداروں نے انسداد کرونا کے لیے اسرائیلی حکومت کے اقدامات کو سراہا ہے۔ اسرائیل نے کرونا کی روک تھام کے لیے سرحدین سیل کردی ہیں۔ تاہم ملک کے اندر سے حکومت پر اسکول کھولنے اور کمپنیوں کو کام کی اجازت دینے پرتنقید کی جا رہی ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت نے وقت سے پہلے اسکول کھولنے اور کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دے کر ملک میںکرونا کی وبا پھیلنے کاموقع فراہم کیا۔