جمعه 02/می/2025

شام میں قید اردنی صحافی کی ڈیڑھ سال بعد وطن واپسی

بدھ 23-ستمبر-2020

شام کی فوجی جیل میں ڈیڑھ سال تک پابند سلاسل رہنے والا اردنی صحافی گذشتہ روز عمان پہنچ گیا۔ سینیر اردنی صحافی اور القدس چینل کے نامہ نگار رافت نبھان نے اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کے اپنے پیغام میں ان سے وطن واپسی میں مدد کی اپیل کی تھی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رافت نبھان اوراس کے کئی دوسرے ساتھی چار ہفتے سے دمشق میں ایمی گریشن مرکز میں بند ہیں اور ان کی وطن واپسی کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔

رافت نبھان نے اپنے خاندان کے ذریعے اردنی فرمانروا تک یہ پیغام پہنچایا ہے کہ دمشق سے وطن واپسی کے لیے ان کی مدد صرف اردن کے فرمانروا شاہ بداللہ ہی کرسکتےہیں۔

نبھان نے اپنے پیغام میں شاہ عبداللہ بن الحسین کےنام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اردنی حکومت شام سے انہیں نکالنے میں مدد فراہم کرے۔ اس سلسلے میں ابھی تک دمشق میں موجود اردنی سفارت خانے کی طرف سے خاطر خوہ اقدامات نہیں کیے گئے جس کے باعث وہ اور ان کے ساتھی شامی حکومت کے ایمی گریشن اینڈ پاسپورٹ مرکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ رافت نبھان کو شامی بارڈر سیکیورٹی فورسز نے 7 مارچ 2019ء کو لبنان کی المنصع گذرگاہ سے گذرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ ان کے ہمراہ اس وقت ان کی اہلیہ بھی تھی جو شام ہی کی شہری ہیں۔تاہم کچھ عرصہ قبل شامی فوج نے انہیں رہا کردیا تھا۔ وہ لبنان کے بجائے اردن میں قیام کی خواہش رکھتے ہیں۔

شاہ عبداللہ کی مداخلت کے بعد رافت نبھان کو وطن واپس لایا گیا ہے۔ وطن واپسی کے بعد اس نے ڈیڑھ سال شام میں اسد رجیم کی قید میں اپنے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم کی تفصیلات بیان کیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی