چهارشنبه 30/آوریل/2025

مزاحمت کی حمایت کے الزام میں سعودی عدالت میں فلسطینیوں کا ٹرائل

پیر 28-ستمبر-2020

سعودی عرب میں گرفتار فلسطینیوں‌اور اردنی شہریوں کے خلاف فوجی عدالت میں فلسطینی مزاحمت کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف جدو جہد کے الزام میں ٹرائل دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔ کل اتوار کے روز سعودی عرب کی ایک فوجی عدالت میں چھ اردنی اور فلسطینیوں‌کو  پیش کیا گیا۔

‘قدس پریس’ کو با خبر ذریعے نے بتایا کہ عدالت میں پیش کیے گئے تمام ملزمان نے اپنے اوپر عاید کردہ الزامات کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے اپنے خلاف جاری ٹرائل کو ظالمانہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا فلسطینی اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں جب کہ فوجی استغاثہ کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں جسے ‘دہشت گرد’ تنظیم قرار دیا جا چکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چار ملزمان کا ٹرائل چند روز قبل ہونا تھا جسے ملتوی کردیا گیا تھا جب کہ تیسری سماعت آئندہ نومبر میں ہوگی۔ ان تینوں‌کیسز میں ماخوذ ملزمان پر فلسطینی مزاحمت کے ساتھ تعلق اور اسرائیل کے خلاف مسلح جدو جہد کی حمایت کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

توقع ہےکہ آئندہ ہونے والی سماعت 13 نومبر کو ہوگی۔ ہرسماعت میں تین سے چار ملزمان کو پیش کیا جاتا ہے جب کہ بعض کیسز میں پانچ ملزمان کا گروپ شامل ہے۔ ان فلسطینیوں اور اردنی شہریوں‌کو ڈیڑھ سال قبل سعودی عرب کی پولیس نے ملک میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا تھا۔
ان میں حماس کے تین عشرے تک سعودی عرب میں قیام پذیر رہنے والے ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے ھانی الخضری بھی شامل ہیں۔ محمد الخضری ایک ڈینٹل ڈاکٹر جب کہ ھانی الخضری ام القریٰ یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی