آذر بائیجان اور اس کے پڑوسی ملک آرمینیا میں علاحدگی پسندوں کے درمیان ماگورنی قرہ باغ میں لڑائی جاری ہے جس میں دونوں طرف سے بھرپور فوجی طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ایک بارپھر آذر بائیجان کی مدد کا اعلان کیا ہے۔ صدر ایردوآن کا کہنا ہے کہ انقرہ اس جنگ میں آذربائیجان کی حکومت اورقوم کے ساتھ کھڑا ہے۔
ادھر علاحدگی پسند آرمینی صوبے ناگورنی قرہ باغ کے حکام کا کہنا ہے کہ سوموار کے روز مزید 26 فوجی ہلاک ہوگئے جس کے بعد ہلاک ہونے والے فوجیوںکی تعداد 84 ہوگئی ہے۔
آرمینیا کی وزارت دفاع کے ترجمان نے ارٹزرون ھووھانسیان نے بتایا کہ آذر بائیجان کی فوج نے سوموار کی شام کو قرہ باغ کے شمالی اور جنوبی علاقوں پر بڑا حملہ کیا ہے۔
ادھر آذر بائیجان کے پراسیکیوٹر کاکہنا ہے کہ آرمن علاحدگی پسندوںکے حملوں میں 95 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں فوجی اور سولین شہری بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ آذر بائیجان اورآرمینیا کےدورمیان گذشتہ اتوار کی صبح کو اچانک لڑائی کا آغاز ہوا جس کے بعد دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں۔