فلسطینی وزارت اوقاف اور مذہبی امور کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ماہ قابض صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ اور مسجد ابراہیمی کی مسلسل بے حرمتی کا سلسلہ جاری رہا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ ستمبر میں صہیونی فوج نے 24 بار مسجد اقصیٰ پر چھاپے مارے اور غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں واقع تاریخی مسجد ابراہیمی میں 57 بار اذان اور نماز پر پابندی عاید کی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ستمبر میں اسرائیلی حکام اور یہودی آباد کاروں نے یہودی مذہبی تہواروں کی آڑ میں مسلمانوں کے ان دونوں مقدس مقامات کی منظم انداز میں بے حرمتی کا سلسلہ جاری رکھا۔ مسجد اقصیٰ اور مسجد ابراہیمی پر چھاپوں کے دوران مقبوضہ شہروں اور مساجد پر یہودی تسلط قائم کرنے کی مذموم کوشش کی گئی۔
دوسری جانب صہیونی پولیس نے مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں کو عبادت سے روکنے کے لیے کرونا کی وبا کی آڑ میں پابندیاں عاید کی جب کہ یہودی آباد کاروں کو تلمودی تعلیمات کے مطابق مسجد میں داخل ہو کر مذہبی رسومات کی ادائی کی کھلی چھٹی حاصل تھی۔