اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن اور سینیر سیاست دان الشیخ محمد جمال النتشہ کو 10 ماہ قید کے بعد رہا کردیا۔
خیال رہے کہ النتشہ کو اسرائیلی فوج نے 10 ماہ قبل غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد انہیں صہیونی زندان میں انتظامی قید کے تحت بند کر دیا گیا تھا۔
الشیخ جمال النتشہ اپنے جادوئی انداز بیان کے اعتبار سے فلسطینیوں میں کافی مقبول ہیں۔ انہیں صہیونی زندان میں ڈال کر ان کے عزم کو شکست دینے اور حوصلے پست کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔
جمال النتشہ 25 فروری 1958ء کو پیدا ہوئے اور ایک خاتون معلمہ احلام فواد الشعراوی کے ساتھ شادی کی۔ الشعراوی کے ماں باپ شہید ہیں جب کہ ان کے چار بچے ہیں جن کی شناخت ھمام اسلام، محمد اور ولا کے ناموں سے کی گئی ہے۔
انہوں نے سنہ 1982ء کو اردن کی اسلامی یونیورسٹی میں پروفیسر تعینات ہوئے اور سنہ 1997ء تک اس منصب پر ذمہ داریاں انجام دیں۔