پنج شنبه 01/می/2025

اردن کی فلسطین میں‌یہودی آباد کاری کے تازہ منصوبے کی شدید مذمت

جمعہ 16-اکتوبر-2020

اردن کی وزارت خارجہ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں غرب اردن اور القدس میں ‌یہودی آباد کاری کے تازہ منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آباد کاری کو ایک بار پھر امن مساعی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کارں کے لیے دو ہزار سے زاید مکانات کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔

اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان ضیف اللہ علی الفائز نے ایک بیان میں کہا کہ اردن کی ہاشمی مملکت فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کو بسانے کے نئےاسرائیلی منصوبوں کی شدید مذمت کرتی اور انہیں امن کے قیام کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دیتی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ عرب علاقوں میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے منصوبے بین الاقوامی قوانین، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عرب لیگ کے فیصلوں  کے خلاف ہیں۔ اسرائیل کی طرف سے یک طرفہ اقدامات بین الاقوامی قراردادوں کے تحت دو ریاستی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔

ترجمان نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فلسطینی اراضی پر قبضے اور توسیع پسندی کے اقدامات بند کرے اور ایک قابض ریاست کے طرز عمل کو بند کرتے ہوئے فلسطینی علاقوں پر اپنا تسلط مزید وسیع کرنے سے باز رہے۔

الفائز نے عالمی برادری سے اسرائیل پر امن مساعی میں رخنہ ڈالنے کے اقدامات کی روک تھام کے لیے دبائو ڈالنے کا مطالبہ کیا۔

مختصر لنک:

کاپی