متحدہ عرب امارات، بحرین اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کے بعد افریقی ملک سوڈان نے بھی اسرائیل کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی روابط قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جلد ہی دونوں ملکوں کے درمیان امریکا میں امن معاہدے پر دستخط ہوں گے جس کے بعد دو طرفہ سفارتی تعلقات کے قیام کی راہ ہموار ہوجائے گی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوڈان کے عبوری صدر جنرل عبدالفتاح البرھان، وزیر اعظم عبداللہ حمدوک، اسرائیلی وزیر بنجمن نیتن یاہو سے جمعہ کے روز ایک کانفرنس کال میں اس پیش رفت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چاروں رہنماؤں نے سوڈان کی جانب جموریت اور خطے میں قیام امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے سے متعلق تاریخی پیش قدمی پر تبادلہ خیال کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا: "امریکا، اسرائیل اور سوڈان کی قیادت نے اقتصادی اور تجارتی تعلقات استوار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس اتفاق رائے کا اصولی فوکس زراعت پر ہو گا۔‘‘
بیان کے مطابق امریکا، سوڈان پر عالمی پابندیوں کے خاتمے اور بالخصوص افریقی ملک کے ذمے واجب الادا قرضوں کا بوجھ کم کرنے میں مدد کرے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انھیں امید ہے کہ بہت جلد کئی دوسرے ملک ہفتوں یا مہینوں کے اندر اسرائیل کے ساتھ امن معاہدوں پر تیار ہیں۔ پانچ ملک اسرائیل سے تعلقات کے قیام کے لیے تیار ہیں۔
ان کے خیال میں اسرائیل اور سوڈان کے درمیان تعلقات نارملائزیشن مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی سمت اہم قدم ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دعوی کیا ہے کہ خطے میں امن کا دائرہ بڑی تیزی سے وسیع ہو رہا ہے۔