سوڈان میں موجودہ عبوری حکومت اور خود مختار عسکری کونسل کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے پر عوام میں شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور دوسرے شہروں میں اسرائیل کو تسلیم کیے جانے کے خلاف مظاہرے اور ریلیاں نکالیں۔ مظاہروں میں شریک مظاہرین نے اسرائیل کے پرچم نذرآتش کیے گئے اور مقررین نے سوڈانی حکومت کو اسرائیل کو تسلیم کرنے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
خبر رساں ادارے اناطولیہ کے مطابق ہفتے کے روز خرطوم اور سوڈان کے دوسرے شہروں میں بڑی تعداد میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کراحتجاج کیا اور حکومت سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے شرمناک فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے سوڈان کی موجودہ خود مختار عسکری کونسل کے سربراہ میجر جنرل عبدالفتاح البرھان سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لینے اور غیرملکی دبائو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے نعرے بازی کے دوران کہا کہ سوڈان کی قوم اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے، صہیونی ریاست سے مذاکرات نہ کرنے اور فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت جاری رکھنے کےحق میں نعرے لگائے۔
ادھر سوڈان کی سیاسی جماعتوں کے اتحاد نے حکومت کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان مسترد کردیا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لینے کے لیے مشترکہ محاذ کے قیام کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز امریکا نے سوڈان اور اسرائیل کے درمیان دو طرفہ تعاون کا اعلان کرتے ہوئے دونوں ملکوں کی قیادت سے ٹیلیفون پر بات چیت کی تھی۔