اسرائیل کی فوجی عدالت نے ایک 13 سالہ فلسطینی بچے اشرف حسن عدوان کو تین سال قید اور 5 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کے حوالے سے بتایا ہے کہ مشرقی بیت المقدس کے العزیریہ قصبے سے تعلق رکھنے والے 13 سالہ اشرف حسن پر الزام ہے کہ اس نے گذشتہ برس ایک یہودی آباد کار پرچاقو سے حملے کی کوشش کی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ننھے اسیر کے وکیل محمد محمود نے بتایا کہ صہیونی ریاست کی ایک فوجی عدالت نے 13 سالہ بچے کو بدھ کے روز مزید دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس طرح اس کی سزا تین سال ہوجائے گی۔ اسے 5 ہزار شیکل جرمانہ کہ سزا سنائی گئی ہے۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم 1460 ڈالر کے برابر ہے۔
محمد محمود کا کہنا ہے کہ اشرف کو دو سال قبل مسجد اقصیٰکے قریب سے حراست میں لیا گیا تھا۔
اسیر کی والدہ نے کہا کہ اشرف سات ماہ کا تھا جب اس کہ والد انتقال کرگئے تھے۔ اسے ایک سال قبل گرفتار کیا گیا اور اس دوران صرف ایک بار مجھ سے ملنے کی اجازت دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میںاس وقت 153 فلسطینی بچے پابند سلاسل ہیں۔