فلسطین میں سرکاری سطحپرجاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ القدس میں مختلف ذرائع اور حیلوں بہانوں سے صہیونی فوج نے رواں سال کےدوران فلسطینیوںکے 129 مکانات مسمار کیے۔
فلسطینی مرکز برائے دفاع اراضی کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میںبتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج نے فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کو ایک جنگ کے طور پر مسلط کررکھا ہے۔ القدس میں فلسطینی آبادی پر یہودیوں کا غلبہ قائم کرنے اور فلسطینی آبادیاتی نقشہ تبدیل کرنے کے لیے مکانات مسماری کی مہم زوروں پر ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز جاری کردہ رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ رواں سال کے پہلے نو ماہ میں القدس میں فلسطینیوں کے 129 گھروں کی مسماری ایک نیا ریکارڈ ہے۔
رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ رواں سال جنوری سے القدس تک صہیونی فوج نے القدس میں فلسطینیوں کے 129 مکانات مسمار کیے۔ یہ ایک ریکارڈ ہے کیونکہ سال 2019ءکے دوران 12 مہینوں میں کل 123 مکانات مسمار کیے تھے۔
فلسطینی دفاع اراضی مرکز نے اسرائیل کی ‘عیر عمیم’ نامی ایک بائیں بازو کی تنظیم کے حوالے سے ایک بیان نقل کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ بیس سال کے دوران القدس کی فلسطینی آبادیوں میں بنیادی ڈھانچے میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔