فلسطینی محکمہ امور اسیران نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے بدنام زمانہ قید خانے’ہشارون’ میں قید کی گئی فلسطینی خواتین کو مسلسل 14 دن تک غیرانسانی ماحول میں رکھنے کے ساتھ ساتھ انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔
محکمہ امور اسیران کے مطابق ھشارون میں قید کی گئی کئی خواتین کو مسلسل 14 دن تک عادی مجرموں کے قید خانوں کے ساتھ رکھا گیاجہاں ان کے ساتھ منظم انداز میں غیرانسانی، غیراخلاقی برتائو کےساتھ ساتھ انہیں ذہنی، جسمانی اور نفسیاتی طور پر ٹارچر کیا گیا۔ ان میں سے کچھ خواتین کو اب اس قید خانے سے نکال کر دامون جیل منتقل کردیا گیا ہے تاہم کئی خواتین بدستور پابند سلاسل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ھشارون جیل میں قید کئی فلسطینی خواتین بدترین معاشی، نفسیاتی اور بنیادی ضروریات کی مشکلات کا شکار ہیں۔ انہیں سنگین جرائم میں ملوث عناصر کے ساتھ رکھا گیا ہے جہاں ان کےساتھ جیلر اور دوسرا عملہ غیراخلاقی برتائو اورا ن کی لفظی ہراسانی اور گالم گلوچ کا مرتکب ہو رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جیل انتظامیہ فلسطینی خواتین کی پرائیسویی کی سنگین پامالیوں کامرتکب ہورہی ہے۔
فلسطین ادارہ برائے اسیران کا کہنا ہے کہ دامون جیل میں پابند سلاسل خواتین بھی غیرانسانی ماحول میں قید ہیں۔