مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الرواجبہ فلسطینی سیکیورٹی ادارے میں لیگل ایڈوائزر کے عہدے پرکام کررہا تھا۔ اسرائیلی فوجیوں نے اسے الحوارہ چیک پوسٹ سے گذرتے ہوئے بغیر کسی وجہ کے گولیاں مار کر شہید کیا۔
فلسطینی اتھارٹی نے الرواجبہ کے قتل کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی فوج داری عدالت سے اس واقعے کی فوری تحقیقات شروع کرنے پر زور دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج الحوارہ چیک پوسٹ پر 29 سالہ الرواجبہ کو شہید کرنے کا کوئی جواز پیش نہیں کرسکی ہے۔ یہ واقعہ اسرائیل کی ایک وحشیانہ اور دہشت گردی پرمبنی کارروائی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے عدنان الرواجبہ کے قتل پر عالمی برداری کی مجرمانہ خاموشی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم پر خاموشی صہیونی ریاست کو جرائم میں اس کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے نابلس میں ایک کارروائی کے دوران فلسطینی سیکیورٹی فورسز کے ایک اہلکار کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔
قابض فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ الرواجبہ کو اس وقت گولیاں ماری گئیں جب اس نے فوجیوں پر فائرنگ کی کوشش کی تھی۔ تاہم عینی شاہدین اور انسانیحقوق کے کارکنوں نے صہیونی فوج فوج کے اس دعوے کو مجرموں کو تحفظ دینے کا ایک بہانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔