سوڈان کی فوجی حکومت اور نام نہاد عبوری حکومت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کے اعلان کے رد عمل میں سوڈان کی 28 بڑی سیاسی، مذہبی، قومی، ابلاغی اور سماجی تنظیموں نے اسرائیل دوستی کے خلاف ملک گیر مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوڈانی قوم کی نمائندہ قوتوں نے ‘اسرائیل سے دوستی کے خلاف قومی اتحاد’ کے نام سے ایک نیا اتحاد تشکیل دیا ہے۔
سوڈان کے اس نمائندہ اتحاد نے خرطوم میں ایک پریس کانفرنس کےدوران بتایا کہ اب تک اس اتحاد میں ملک کی 28 سرکردہ سیاسی، مذہبی اور سماجی جماعتوں نے شمولیت اختیار کی ہے۔ آنے والے دنوں میں اس اتحاد کا دائرہ مزید وسیع ہوگا اور یہ اتحاد پورے ملک میں اسرائیل کےساتھ دوستانہ مراسم کےقیام کے خلاف آگاہی مہم شروع کرے گا۔
خبر رساں ادارے ‘اناطولیہ’ کے مطابق سوڈان کی 28 تنظیموںنے ایک نیا میثاق قائم کیا ہے جس میں انہوںنے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کی مہم کے خلاف مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔ اس اتحاد میں "المؤتمر الشعبي”، وحركة "الإصلاح الآن”، وحزب "منبر السلام العادل”، وتجمع "الشباب المستقلين”، وهيئة علماء السودان جیسی نمائندہ تنظیمیں شامل ہیں۔
سوڈانی قوتوں کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے میں ملک کے جید علما کرائم، اخوان المسلمون کی قیادت اور اسرائیل سے دوستی کے خلاف کام کرنے والے دانشوروں کے دستخط ثبت ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا کے دبائو کے تحت سوڈان کی خود مختار کونسل نے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کا اعلان کیا تھا۔