اسرائیلی پولیس نے نماز جمعہ کے خطبے میں حماس کے شہید رہنما اسماعیل ہنیہ کو خراج تحسین پیش کرنے اور انہیں شہید کہنے پر مسجد اقصیٰ کے امام کو حراست میں لے لیا ہے۔
اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے 84 سالہ امام شیخ عکرمہ صبری کو یروشلم کے پڑوس میں واقع ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا۔
سوشل میڈیا پر وائل ایک ویڈیو میں اسرائیلی پولیس کو بزرگ امام کو حراست میں لے کر گاڑی میں بٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے خطبے میں اسماعیل ہنیہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ شہید کہنے پر ان کے بیان کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے حراست میں لیا۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی تفتیش کر رہے ہیں کہ عکرمہ صبری کا خطبہ اشتعال انگیز ہے یا نہیں۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں نماز کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز بیانات پر ایک اور شخص کو گرفتار کیا ہے۔
ہیبریو میڈیا کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیر داخلہ نے نماز جمعہ کے بعد شیخ صابری کی یروشلم میں واقع رہائش گاہ کے اجازت نامے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزیر داخلہ کے اس مطالبے کے بعد یروشلم میں آباد کچھ افراد نے امام مسجد کے گھر پر حملہ کرنے کا مطالبہ کیا اور ان کے گھر کا پتہ بھی فراہم کیا۔