اسرائیل کے ایک سیکیورٹی وفد کے دورہ سوڈان کے موقع پر کل سوموارکے روز دارالحکومت خرطوم میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے اسرائیل کے پرچم بھی نذرآتش کیے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی ریاست کا ایک اعلیٰ سطحی سیکیورٹی وفد گذشتہ اتوار کو خرطوم پہنچا تھا جہاں اس نے سوڈانی عسکری اور سیاسی قیادت سے ملاقاتیں کی ہیں۔
اسرائیلی وفد کی آمد کے خلاف اور اسرائیل کے ساتھ دوستی کے خلاف خرطوم میں ہونے والے مظاہروں میں مظاہرین نےاسرائیلی ریاست کے پرچم نذرآتش کیے۔
ادھر اسرائیلی اخبار ‘یدیعوت احرونوت’ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ گذشتہ ہفتے پہلی بار سوڈان اور اسرائیل کی فضائی سروس میں باہمی تعاون کا معاہدہ طے پایا ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا ایک کمرشل طیارہ گذشتہ ہفتے سوڈان کی فضائی حدود سے گذر کر یوگنڈا کے عنتیبی ہوائی اڈے پر اتار ہے۔ یہ طیارہ اسرائیل کی ‘العال’ کمپنی کا تھا۔
خیال رہے کہ سوڈان نے 23 اکتوبر کو امریکا کے دبائو کے بعد صہیونی ریاست کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا اعلان کیا تھا۔