قابض اسرائیلی ریاست کی ایک عدالت نے سابق فلسطینی وزیر اور القدس سے بے دخل کردہ رہ نما انجینیر خالد ابو عرفہ کو چار ماہ کی انتظامی قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ ان کی چار ماہ کی قید کی سزا میں غیر معمولی مدت تک بار بار توسیع کی جا سکتی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 59 سالہ سابق فلسطینی وزیر خالد ابراہیم اسحاق ابو عرفہ کو اسرائیلی فوج نے 9 نومبر 2020ء کو ‘عوفر’ جیل میں طلب کرنے کے بعد حراست میں لے لیا تھا۔
خالد ابو عرفہ کو اسرائیلی فوج نے کئی سال تک جیلوں میں قید رکھا اور سنہ 2014ء میں انہیں بیت المقدس سے بے دخل کردیا گیا تھا۔ ان کی بے دخلی کی وجہ یہ بتائی گئی تھی انہوں نے سنہ 2006ء کے پارلیمانی انتخابات میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کی ٹکٹ پر فلسطینی انتخابات میں حصہ لیا اور پارلیمنٹ کےرکن منتخب ہوئے تھے۔