چهارشنبه 30/آوریل/2025

عباس ملیشیا کا فلسطینی قانون دان پر پولیس ہیڈ کوارٹر میں بہیمانہ تشدد

بدھ 2-دسمبر-2020

فلسطین میں انسانی حقوق مرکز کی طرف سے عباس ملیشیا کے ہاتھوں ایک نہتے قانون دان پر پولیس ہیڈ کوارٹر میں وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا نے وسطی رام اللہ میں قائم ایک انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر میں عباس ملیشیا نے ایک ذمہ دار شہری اور وکیل ابراہیم الدیک اور ان کے منشی کو طلب کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔

انسانی حقوق مرکز کی طرف سے جاری ایک بیان میں اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ 27 نومبر 2020ء‌ کو پیش آیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا نے مغربی رام اللہ میں کفر نعمہ میں ایک کارروائی کے دوران ابراہیم الدیک کو گرفتار کیا اور وکیل کے والد 47 سالہ خلدون الدیک کو بھی زدو کوب کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا نے قانون دان 24 سالہ ابراہیم الدیک اور ان کے ایک پڑوسی کو بھی گرفتار کیا، انہیں دوران حراست وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

انسانی حقوق گروپ نے عباس ملیشیا کے ہاتھوں نہتے قانون دان اور اس کے ساتھیوں پر وحشیانہ تشدد کو عباس ملیشیا کی غنڈہ گردی قرار دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی