سوڈانی خودمختاری کونسل کے سربراہ عبدالفتاح البرہان نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ساتھ ایک فون کال میں متنبہ کیا ہے کہ اگر امریکی کانگریس سوڈان کو قانونی چارہ جوئی سے استثنیٰ دینے والے قانون کی منظوری نہیں دیتی ہے تو سوڈان اس قابض اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کا فیصلہ واپس لے لے لگا۔
امریکی اخبار "نیو یارک ٹائمز” کے مطابق پومپیو نے وعدہ کیا کہ آئندہ ہفتوں میں کانگریس استثنیٰ کے قانون کی منظوری حاصل کرے گی۔
اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ سوڈان اور قابض اسرائیل کے مابین معاہدے کی کوششیں کررہی ہے۔ اس حوالے سے امریکی حکومت وائٹ ہاؤس میں دستخط کرنے کی ایک سرکاری تقریب کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
کانگریس میں سوڈان کے لیے استثنیٰ قانون کے بارے میں بحث جاری ہے۔ نیو جرسی کے ڈیموکریٹک سینیٹر رابرٹ مینینڈیز اور امریکی سینیٹ میں اقلیت کے رہ نما چک شمر اس کی مخالفت کی ہے۔
ان دونوں کا کہنا ہے کہ وہ 11 ستمبر کے حملوں سے متاثر امریکیوں کو سوڈان پر القاعدہ کے ساتھ ماضی کے تعاون پر مقدمہ چلانے سے روکنے پر اتفاق نہیں کریں گے۔
دونوں "مینینڈیز” اور "شممر” قبضے اور سوڈان کے مابین معمول کے معاہدے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ وہ سوڈان کی مالی مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ متاثرہ افراد کے اہل خانہ کی قیمت پر ایسا نہیں کریں گے۔