فلسطینی خاتون رہ نما اور القدس کی سماجی کارکن خدیجہ خویص 14 ماہ کی مسلسل بے دخلی کے بعد ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں حاضری کی سعادت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکام نے 14 ماہ قبل خدیجہ خویصو کو مسجد اقصی سے ایک سال دو ماہ کے لیے بے دخل کردیا تھا۔
مسجد اقصیٰ میں آنے اور نماز کی ادائی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خدیجہ نے کہا کہ اسرائیلی حکام ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مختلف حیلوں بہانوں سے القدس کے مسلمان باشندوں کو قبلہ اول سے دور کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی شہریوں پرقبلہ اول میں داخلے اور عبادت پر قدغنیں اسرائیل کی مذہبی دہشت گردی ہے جس کا مقصد فلسطینی مسلمانوں کو ان کے تیسرے مقدس ترین مقام اور مسریٰ و مقام سفر محراج سے دور کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ خدیجہ خویص کواس سے قبل 6 ماہ کے لیے قبلہ اول سے بے دخل کیا جا چکا ہے۔