اسرائیلی قابضفوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 8 قتل عام کیے جن میں 77 شہری شہید اور221 زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا۔
جمعہ کو ایک بیانمیں وزارت نے بتایا کہ گذشتہ اکتوبرکی سات تاریخ سے اب تک جارحیت میں 36731 شہید اور83530 زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کاکہنا ہے کہ ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھی متعدد زخمی پھنسے ہوئے ہیں اوراسرائیلی فوج کی رکاوٹوں کی وجہ سے شہری دفاع اور طبی عملہ ان تک پہنچنے سے قاصرہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ7 اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کےنتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔