فلسطینی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی نے حکومتی قیادت کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے والے عرب ملکوں پر تنقید سے منع کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کے اخبار ‘عربی الجدید’ کی رپورٹ میںبتایا گیا ہے کہ فلسطینی ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک نوٹس میں حکومتی عہدیداروں ، وزرا اور تحریک فتح کے رہ نمائوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والے ملکوں پر تنقید نہ کریں۔
اخباری رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب فلسطینی اتھارٹی نے مراکش کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے پر کوئی رد ظاہر نہیں کیا جس پر فلسطینی اتھارٹی کو تنقید کا سامناکرنا پڑا ہے۔
اخبار نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ صدر محمود عباس کی طرف سے رام اللہ حکومت اور وزارت خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے والے ملکوں کو تنقید کا نشانہ نہ بنائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی ایوان صدر کی طرف سے جاری رام اللہ حکام اور تحریک فتح کے وفادار ذرائع ابلاغ کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے والے عرب ملکوں کے خلاف سخت زبان کا استعمال نہ کریں۔
تحریک فتح کے ایک ذمہ دار ذریعے کا کہنا ہے کہ فلسطینی ایوان صدر کی طرف سے سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے والے ملکوں کی مذمت نہ کریں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز قبل محمود عباس نے اردن اور مصر کا دورہ کیا تھا۔ اس کے بعد فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کو تسلیم کرنے والے ملکوں کے حوالے سے اپنا موقف تبدیل کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک طرف فلسطینی اتھارٹی اور دوسری طرف سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے قریب ہیں۔