چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطین میں ایک مسجد میں رقص کے شرمناک واقعہ کی شدید مذمت

پیر 28-دسمبر-2020

مقبوضہ بیت المقدس میں ایک تاریخی مسجد میں کچھ شرپسند اور سماج دشمن عناصر کی طرف سے مسجد میں رقص کی شرمناک حرکت کے بعد فلسطینی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ترجمان فوزی برھوم نے مشرقی بیت المقدس میں مسجد موسیٰ میں دین بیزار شرپسندوں کی طرف سے رقص کرنے کو شرمناک اور توہین آمیز اقدام قرار دیا ہے۔

حماس کے ترجمان نے فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ کو اس واقعہ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ کے گھر کی بے حرمتی میں فلسطینی حکومت اور اور اس کے وزرا ذمہ دار ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اللہ کے گھر کی توہین اور بے حرمتی کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں۔ انہوں‌ نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس شرمناک واقعے میں ملوث تمام عناصر کے خلاف فوری کارروائی کر کے انہیں گرفتار کریں اور مسجد کی بے حرمتی کرنےوالوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

مشرقی بیت المقدس میں مسجد کی بے حرمتی کی فلسطینی حلقوں‌ کی طرف سے  شدید مذمت کی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں مسجد موسیٰ اور مقام موسیٰ میں کچھ لوگ ڈانس کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔  فلسطینی عوامی، مذہبی اور سماجی حلقوں کی طرف سے اس واقعے کی مذمت کے ساتھ اس کی فوری انکوائری کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی