جمعه 09/می/2025

سعودی عرب کی فوجی عدالت سے خاتون سماجی کارکن کو 5 سال قید

منگل 29-دسمبر-2020

سعودی عرب کی خصوصی فوجداری عدالت نے ایک زیرحراست سماجی کارکن کو پانچ سال قید کی سزا سنای گئی ہے۔ عدالت نے خاتون رہ نما پر غیرمُلکی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے اور نقضِ امن کا سبب بننے کا الزام  عاید کیا گیا ہے۔ اسے مجموعی طور پر پانچ سال آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

فوجداری عدالت نے سوموار کواپنے فیصلے میں کہا ہے کہ سعودی خاتون مملکت کی داخلی سلامتی کو ہدف بنانے کی سرگرمیوں میں ملوّث تھی۔اس نے مدعاعلیہا کو انٹرنیٹ کے ذریعے لوگوں کو گورننس کے بنیادی نظام میں تبدیلی پراُکسانے سمیت متعدد الزامات میں قصور وار قرار دیا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ مجرمہ کو کل پانچ سال آٹھ ماہ قید کی سزاسنائی جارہی ہے لیکن اس میں دو سال اور دس ماہ معطل قید کی سزا ہوگی۔ اگر مجرمہ آیندہ تین سال کے دوران میں کسی قسم کے جرم کی مرتکب نہیں ہوتی تو اس کی یہ معطل سزا کالعدم متصور ہوگی۔”

جج نے کہا ہے کہ گرفتار عورت نے اپنے خلاف عاید کردہ تمام الزامات میں قصور وار ہونے کا اقرار کیا ہے اور اس پرسعودی عرب کے دہشت گردی اور اس کی مالی معاونت سے متعلق قانون کے تحت فردِ جُرم عاید کی گئی ہے۔

جج نے قرار دیا ہے کہ کہ اس عورت نے کسی قسم کے ڈر،خوف کے بغیر اپنا اعترافی بیان رضاکارانہ طور پر ریکارڈ کرایا تھا۔ انھوں نے قرار دیا ہے کہ ’مدعا علیہا کے خلاف انسداد دہشت گردی اور مالیاتی جرائم کے قانون کی دفعہ 143 کے تحت فیصلہ سنایا گیا ہے۔ نیز اسی قانون کی دفعہ 53 کے تحت اس کو سزا سنائی گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی