فلسطین میں بسائے گئے یہودیوں کے خلاف فلسطینی قوم کا ایک ایک بچہ نبرد آزما اور اپنی جان ہتھیلی پے لیے اپنے وطن کی آزادی کے لیے سرگرم ہے۔ کیا جوان ،کیا بوڑھے، کیا بچے اور کیا خواتین ہرایک اپنی بساط کے مطابق قابضوں کے خلاف لڑتا نظر آتا ہے۔
عموما اسرائیلی فوج کی طرف سےشکایات کی جاتی ہےکہ فلسطینی نوجوانوں کے گروپ یہودی آباد کاروں پرسنگ باری کرتے ہیں تاہم مزاحمت کے میدان میں بوڑھے بھی پیچھے نہیں۔
گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک بزرگ فلسطینی کو غلیل کے ساتھ قابض صہیونی دشمن پر سنگ باری کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگارکے مطابق یہ واقعہ غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے شمال مشرقی علاقے دیر جریر میں پیش آیا۔ اس بزرگ فلسطینی نے صہیونی دشمن، اسرائیل کی پشت پر کھڑی صہیونی جرائم کی حامی دنیا اور صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی کرنےوالے ممالک کو بھی پیغام دیا ہے کہ فلسطینی کسی بھی عمر میں ہوں وہ اپنے وطن پر قابض صہیونیوں کو نکال باہر کرنےکے لیے اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے۔
جمعہ کی شام جریر میں فلسطینیوں نے اسرائیلی جرائم، یہودی آباد کاری اور اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اسرائیلی فوج نے مظاہرین کومنتشر کرنے کے لیے ان پر فائرنگ کی اور تشدد کےدیگر حربے استعمال کیے۔
اس موقعے پر مظاہرین میں شریک بزرگ فلسطینی الحاج سعید عرمہ المعروف ابو العبد جو جریر میں ایک بس ڈرائیور ہیں نے غلیل سے قابض صہیونیوں پر پتھر پھینکے۔
مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے ابو العبد نے کہا کہ عمر اور لباس کا قابض دشمن کومسترد کرنے اور اس کی مخالفت کرنے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ مظاہرے میں شرکت میرا قومی فریضہ ہے۔ پوری فلسطینی قوم کا فرض ہے کہ وہ اپنے وطن کی مٹی کا دفاع کرے اور مقدس وطن کو غاصبوں کو اپنےوطن سے نکال باہر کرنے کے لیے کوشش جاری رکھنا ہوگی۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ابو العبدنے کہا کہ میں اکثر اپنا روایتی لباس زیب تن کرتا ہوں اور میں ہرحال میں اسی لباس میں رہوں گا۔ اس کا کہنا ہے کہ مجھے ذرا بھی قابض دشمن کی انتقامی کارروائی کا خوف نہیں۔ اگر مجھے خوف ہوتا تو میں یہاں نہ آتا۔
اس نے کہا کہ فلسطین میںپہلی انتفاضہ ‘انتفاضہ حجارہ’ یعنی پتھر سے مزاحمت کی تحریک تھی۔ مجھے آج بھی اس تحریک کی خوبصورت یادیں تڑپاتی ہیں۔ میرا ایمان ہے کہ مزاحمت کے بوطن سے امید کی کرن پھوٹتی ہے۔
ابو العبد نے کہا کہ فلسطین کے ایک ایک قصبے، گائوں، شہر اور چپے چپے پر بسنے والے فلسطینی قابض یہودی آباد کاروں کے خلاف جدو جہد جاری رکھیں گے اور صہیونیوں کو فلسطین میں مستقبل آباد کرنےکی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔