کہتے ہیں کہ ‘جب پرانے یار ملتے ہیں، پرانے بھول جاتے ہیں’۔ کچھ ایسا ہی اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور سبکدوش ہونے والے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ بھی ہوا۔ گذشتہ چار سال کے دوران ٹرمپ اور یاھو کی دوستی شہد سے میٹھی، سمندر سے گہری اور ہمالیہ سے اونچی تھی۔
مگر حالات نے ثابت کیا ہے کہ یہ یارانہ محض عارضی تھا۔ اپنی نوعیت کی ایک دل چسپ پیش رفت میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے منگل کے روز اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے Cover Photo کو ہٹا دیا ہے۔ اس تصویر میں اسرائیلی وزیر اعظم اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ساتھ بیٹھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ایسے وقت میں نیتن یاہو کا اس تصویر کو ہٹا دینا یہ تاثر دے رہا ہے کہ وہ اپنے سیاسی حلیف سے علاحدہ ہونا چاہتے ہیں جس کو ممکنہ مواخذے کا سامنا ہے۔
واہٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران نیتن یاہو کی ٹرمپ کے ساتھ بیٹھے ہوئے یہ تصویر اسرائیلی وزیراعظم کے امریکی صدر کے ساتھ قریبی تعلقات کی علامت کے طور پر طویل عرصے تک نیتن یاہو کے سرکاری ٹویٹر اکاؤنٹ پر سجی رہی۔
اب نیتن یاہو کے اکاؤنٹ پر ایک دوسری تصویر سجی ہوئی ہے جس میں اسرائیلی وزیر اعظم کرونا کی ویکسین لگواتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو نے نومبر 2020ء میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کے مقابل ٹرمپ کی شکست کے بعد بھی امریکی صدر والی تصویر اپنے اکاؤنٹ پر برقرار رکھی ہوئی تھی.