اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ سال 2020ء کے دوران صہیونی ریاست کو 50 ارب ڈالر کے بجٹ خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اسرائیلی وزارت خزانہ کے آڈیٹر جنرل کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس اسرائیل کے بجٹ میں 160 اعشاریہ 3 ارب شیکل خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ خسارہ گذشتہ دس سال میں ہونے والے سالانہ بجٹ خسارے میں سب سے زیادہ ہے۔
اسرائیلی ریاست کے آڈیٹر جنرل یھلی روٹنبرگ نے اخبار’یدیعوت احرونوت’ کو بتایا کہ گذشتہ برس اسرائیل کا معاشی خسارے کا سال تھا۔ پچھلے سال اسرائیل کو سالانہ مالی سال کے بجٹ میں 50 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں بجٹ خسارہ کل جی ڈی پی کا 11 اعشاریہ 7 فی صد ریکارڈ کیا گیا۔ اس سے قبل سنہ 2019ء کے دوران اسرائیل کو 15 ارب ڈالر کے بجٹ خسارے کا سامنا کرنا پڑا جو کہ مجموعی قومی پیدوار کے 3 اعشاریہ 7 فی صد خسارے کی نمائندگی کرتا تھا۔