جنین – مرکز اطلاعات فلسطین
فلسطینی اتھارٹی کی وفادار عباس ملیشیا نے آج منگل کے روز جنین میں براہِ راست فائرنگ کر کے ایک معمر شہری کو شہید کر دیا، جب کہ کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ اس روز کا دوسرا المناک واقعہ ہے، جب چند گھنٹوں قبل طوباس میں ایک اور فلسطینی نوجوان کو بھی سکیورٹی اہلکاروں نے شہید کر دیا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے جنین کے مشرقی محلے میں بزرگ فلسطینی ابو الخلیل سباعنہ کی گاڑی پر سیدھی گولیاں برسائیں، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جامِ شہادت نوش کر گئے۔ اہلکاروں نے علاقے میں موجود دیگر افراد پر بھی براہِ راست فائرنگ کی، جس سے متعدد شہری زخمی ہوئے۔
واقعے کے فوراً بعد سکیورٹی فورسز نے جنین شہر کے مشرقی علاقے میں واقع سکول اسٹریٹ پر ایک گھر کو گھیرے میں لے لیا اور بڑی تعداد میں کمک وہاں روانہ کر دی گئی۔
یہ افسوسناک کارروائی ایسے وقت میں ہوئی جب چند گھنٹے پہلے ہی سکیورٹی فورسز نے طوباس کے الفارعہ کیمپ میں نوجوان رامی زہران کو گولی مار کر شہید کیا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق رامی زہران اپنے بھائی یزن عمران زہران کی گاڑی چلا رہا تھا، جو کہ قابض اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی دونوں کو مطلوب ہے۔ یزن پہلے بھی پانچ ماہ تک فلسطینی اتھارٹی کے زیرِ حراست رہ چکا ہے، جب کہ قابض اسرائیلی فوج اس کے گھر پر کئی بار چھاپے مار چکی ہے۔
ان مسلسل ہلاکتوں نے فلسطینی عوام میں شدید غم و غصہ اور اضطراب پیدا کر دیا ہے جو پہلے ہی قابض اسرائیل کی بربریت اور غزہ میں جاری ظلم کا سامنا کر رہے ہیں۔