سه شنبه 13/می/2025

غرب اردن: عباس ملیشیا نے گولی مار کر فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا

منگل 13-مئی-2025

طوباس – مرکز اطلاعات فلسطین

قابض اسرائیل کے زیر تسلط مغربی کنارے کے شمال میں واقع الفارعہ پناہ گزین کیمپ آج فلسطینی اتھارٹی کی وفادار ملیشیا اہلکاروں نے نوجوان رامی زہران کو براہِ راست گولی مار کر شہید کر دیا۔ یہ افسوسناک واقعہ منگل کے روز پیش آیا۔

عینی شاہدین کے مطابق رامی زہران اپنے بھائی یزن عمران زہران کی گاڑی چلا رہا تھا جب سکیورٹی اہلکاروں نے اس پر فائرنگ کی۔ یزن قابض اسرائیلی فوج اور فلسطینی اتھارٹی دونوں کو مطلوب ہے۔ اسے ماضی میں فلسطینی اتھارٹی نے پانچ ماہ کے لیے گرفتار بھی کیا تھا۔ قابض اسرائیلی افواج کئی بار ان کے گھر پر چھاپے مار چکی ہیں تاکہ اسے پکڑا جا سکے۔

اس دلخراش واقعے کے بعد فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا اور ایک بیان جاری کرتے ہوئے رامی زہران کی شہادت کو ایک ناقابل معافی جرم قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ واقعہ سکیورٹی کوآرڈینیشن کی پالیسی کا تسلسل ہے، جو فلسطینی صفوں کی وحدت کے لیے مہلک خطرہ بنتا جا رہا ہے۔

مزاحمتی جماعتوں نے واضح کیا کہ رامی کا نشانہ بننا دراصل ان خاندانوں کی مزاحمتی روح کو توڑنے کی کوشش ہے جو قابض اسرائیل کے خلاف صف آراء ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس خطرناک زوال پذیر روش کو روکنے کے لیے تمام فلسطینی دھڑوں کو ایک مؤقف اختیار کرنا ہوگا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اتھارٹی کی ایسی کارروائیاں درحقیقت اسے اپنے ہی عوام کے خلاف صف بند کر دیتی ہیں اور اس کی باقی ماندہ قومی حیثیت کو ختم کر رہی ہیں۔

بیان میں مزاحمتی قوتوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ فلسطینی بندوق ہی عزت کی علامت ہے، اور یہی ہتھیار ہر اس سازش کا جواب ہے جو مزاحمتی قومی منصوبے کو نشانہ بناتی ہے۔

نوجوان رامی زہران ان شہداء کی طویل فہرست میں شامل ہو چکے ہیں جنہیں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے ایسی پالیسیوں کے تحت شہید کیا جو بالواسطہ طور پر قابض اسرائیل کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتی ہیں۔ اب فلسطینی عوام کی طرف سے جواب دہی، انصاف اور "قتل بالواسطہ” کی پالیسی کے فوری خاتمے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی