غزہ – مرکز اطلاعات فلسطین
فلسطین کی وزارت صحت نے جنوبی غزہ کے خانیونس شہر میں ناصر میڈیکل کمپلیکس پر قابض اسرائیل کے تازہ حملے کو ایک سنگین جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزارت نے منگل کی صبح جاری بیان میں کہا کہ اس بزدلانہ حملے کا ہدف زیرِ علاج مریض، زخمی اور طبی عملہ تھا، جنہیں براہ راست نشانہ بنایا گیا۔
اس ظالمانہ بمباری میں ناصر ہسپتال کے آپریشن تھیٹر کو تباہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم دو شہری شہید اور کئی زخمی ہو گئے۔ شہداء میں معروف فلسطینی صحافی حسن اصليح بھی شامل ہیں، جو علاج کے لیے ہسپتال میں داخل تھے۔
وزارت صحت کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے ہسپتالوں پر بار بار حملے، زخمیوں کا پیچھا کرکے انہیں ان کے علاج کے دوران قتل کرنا اور طبی عملے کو نشانہ بنانا، اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ فلسطینیوں کے صحت کے نظام کو مکمل طور پر تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ حملے نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ زخمیوں اور مریضوں کے علاج کے بنیادی انسانی حق کو بھی پامال کرتے ہیں۔ ایسے اقدامات واضح کرتے ہیں کہ قابض فاشسٹ صہیونی ریاست دانستہ طور پر فلسطینیوں کو زندگی سے محروم کرنے پر کاربند ہے، حتیٰ کہ وہ ہسپتال کے بستر پر ہوں تب بھی انہیں نشانہ بنانے جیسے بزدلانہ حربے استعمال کررہی ہے۔
وزارت صحت نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ قابض اسرائیل کے ان جرائم کو روکا جا سکے، اور ہسپتالوں، مریضوں اور طبی عملے کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
صحافی حسن اصليح کی شہادت ایک بار پھر دنیا کے سامنے یہ سچ آشکار کرتی ہے کہ قابض اسرائیل نہ صرف زمین، زندگی اور روزگار پر حملہ آور ہے بلکہ قلم، سچ اور انسانیت کا بھی دشمن بن چکا ہے۔ قابض دشمن فوج کی طرف سے شہید صحافی حسن اصلیح سمیت کئی دوسرے صحافیوں کو قتل کرنے کی بار بار دھمکیاں دے چکی ہے۔