سه شنبه 13/می/2025

غر ب اردن :بیرزیت یونیورسٹی میں غزہ کے حق میں علامتی بھوک ہڑتال

منگل 13-مئی-2025

رام اللہ – مرکز اطلاعات فلسطین

غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غرب اردن کی بیرزیت یونیورسٹی کے طلبہ، اساتذہ اور عملے نے پیر کے روز ایک روزہ علامتی بھوک ہڑتال کی۔ اس احتجاجی اقدام کا مقصد غزہ کے نہتے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی تھا، جو قابض اسرائیلی فاشسٹ دشمن کی طرف سے مسلط کردہ ظالمانہ محاصرے اور مکمل ناکہ بندی کے نتیجے میں ایک منظم قحط کا سامنا کر رہے ہیں۔

یہ اقدام جامعہ کی طلبہ تحریک اور اساتذہ و عملے کی تنظیم کی مشترکہ فیصلے پر کیا گیا۔ اس موقع پر شرکاء نے اسرائیلی محاصرے کو دو ملین سے زائد فلسطینیوں کے خلاف جاری “انسانی جرم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ قابض اسرائیل خوراک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے اور یہ ساری دنیا کی آنکھوں کے سامنے ایک کھلی نسل کشی ہے، جس پر عالمی برادری مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

یونیورسٹی کے استاد رافع سُریج نے کہا کہ یہ بھوک ہڑتال جامعہ کے تمام حلقوں کی شراکت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ “ہم اپنی اس چھوٹی سی کوشش کو غزہ کے عظیم عوام کی قربانیوں کے برابر نہیں سمجھتے لیکن ہم ایک واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ محض جنگ نہیں، بلکہ مکمل نسل کشی ہے، جسے انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینا چاہیے”۔

رافع سُریج نے ویڈیو بیان میں مزید کہاکہ “قابض اسرائیل نے غزہ میں خوراک اور زندگی کی بنیادی اشیاء بند کر کے ایک گھٹن آمیز پالیسی اپنائی ہوئی ہے، جو جدید تاریخ میں اپنی مثال آپ ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ دنیا جاگے اور ان اداروں کا احتساب کرےجو ہمیشہ انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹتے رہے ہیں، لیکن آج غزہ کی اذیت پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں”۔

جامعہ بیرزیت نے اپنے ادارہ جاتی پلیٹ فارمز سے فلسطینی، عرب اور بین الاقوامی جامعات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی ایسے ہی احتجاجی اقدامات میں شامل ہوں، تاکہ اجتماعی بھوک اور نسل کشی کے خلاف آواز بلند کی جا سکے، اور بین الاقوامی خاموشی کو چیلنج کیا جا سکے۔

مختصر لنک:

کاپی