سه شنبه 13/می/2025

مسجد اقصیٰ میں تلمودی رسومات کے مطابق قربانی کی سازش شدید اشتعال انگیزی ہے: الشیخ عکرمہ صبر ی

منگل 13-مئی-2025

مقبوضہ بیت المقدس – مرکز اطلاعات فلسطین

مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے متعصب یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں قربانی کے جانور داخل کرنے کی کوشش کو شدید اشتعال انگیز اقدام قرار دیا ہے، جس سے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی گھناؤنی کوشش کی گئی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الشیخ عکرمہ صبری نے مسجد کے محافظوں اور وہاں موجود مرابطین کی جرات مندانہ کارروائی کو سراہا، جنہوں نے اس ناپاک کوشش کو ناکام بنا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل سراسر اشتعال انگیزی پر مبنی ہے، جس کا مقصد صرف اور صرف مسلمانوں کو اذیت دینا اور مقدس مقامات کی توہین کرنا ہے۔

خطیب مسجد اقصیٰ نے دوٹوک انداز میں کہا کہ مسجد اقصیٰ صرف اور صرف مسلمانوں کی عبادت گاہ ہے اور قابض یہودیوں کی جانب سے اس پر کسی قسم کا تسلط یا "اسٹیٹس کو” مسلط کرنے کی کوئی بھی کوشش قابلِ قبول نہیں اور اس کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ایسے مجرمانہ اقدامات درحقیقت مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی قبضے کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کی سازش کا حصہ ہیں، جسے کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ کل سوموار کی صبح مسجد اقصیٰ کے محافظوں نے ایک بار پھر قابض اسرائیلی فوج اور پولیس کی پشت پناہی میں داخل ہونے والے متشدد آبادکاروں کی ایک سازش ناکام بنا دی۔ آبادکار ایک چھوٹے بکرے کو چھپا کر مسجد میں لانے کی کوشش کر رہے تھے تاکہ اسے مسجد کے احاطے میں قربان کیا جا سکے۔ اس بات کی تصدیق مقبوضہ المقدس کے گورنر کے میڈیا مشیر معروف الرفاعی نے بھی کی ہے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب صیہونی گروہ ” ہیكل تنظیمات اتحاد” مسجد اقصیٰ پر یلغار کے اپنے منصوبوں کو تیز کر رہے ہیں اور آبادکاروں کو مزید منظم انداز میں مسجد پر حملے کے لیے اکسا رہے ہیں۔

دوسری جانب القدس کی گورنری نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں جانور ذبح کرنے کی کوشش ایک سنگین جرم اور مقدس مقام کی بےحرمتی ہے، جو عالمی قوانین اور بین الاقوامی معاہدات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

گورنری نے عرب اور مسلمان ممالک کے ساتھ ساتھ عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات کریں تاکہ قابض اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت کو روکا جا سکے اور مسجد اقصیٰ کو محفوظ بنایا جا سکے۔

ادھر القدس کی اسلامی اوقاف کے ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ "جماعات الہیكل” نے مسجد اقصیٰ پر حملے کی غرض سے دستخطی مہم شروع کر رکھی ہے، جس میں 26 مئی کو منائے جانے والے نام نہاد "یوم القدس” کے موقع پر مسجد میں مکمل "تلمودی رسومات” ادا کرنے کی اجازت مانگی جا رہی ہے۔

یہ گروہ مسجد میں "مقدس اوزار” جن میں “طالیت”، “تفیلن” اور تورات کے طومار شامل ہیں، لے جانے کی اجازت بھی چاہتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی