غزہ – مرکز اطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’ حماس‘ کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈز نے پیر کی شام 6 بج کر 30 منٹ پر قابض اسرائیل کے اُس فوجی کو رہا کر دیا جو دوہری (امریکی و اسرائیلی) شہریت رکھتا ہے۔ حماس کی قید سے رہائی پانے والے قیدی کا نام عیدان الیکذنڈر بتایا گیا ہے۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اس رہائی کا فیصلہ امریکی انتظامیہ کے ساتھ ہونے والی بات چیت اور ثالثی کوششوں کے تناظر میں کیا گیا۔ یہ کوششیں جنگ بندی کے قیام، بارڈر کراسنگ کھولنے اور محصور غزہ کے مظلوم عوام تک امداد اور ریلیف پہنچانے کے لیے جاری ہیں۔
تنظیم نے وضاحت کی کہ یہ اقدام سنجیدہ رابطوں کے بعد ممکن ہوا جس میں حماس نے بڑے مثبت رویے اور لچک کا مظاہرہ کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ ایسے سنجیدہ مذاکرات کے نتیجے میں قیدیوں کی رہائی ممکن ہوتی ہے نہ کہ اس جارحیت سے جو قیدیوں کی اذیت کو طول دیتی ہے اور ممکنہ طور پر ان کی جان بھی لے سکتی ہے۔
حماس نے ایک بار پھر اپنی تیاری کا اظہار کیا کہ وہ فوری طور پر ایک ایسے جامع معاہدے کی جانب بڑھنے کو تیار ہے جس کے نتیجے میں دیرپا جنگ بندی، قابض افواج کا مکمل انخلا، محاصرے کا خاتمہ، قیدیوں کا تبادلہ اور غزہ کی تباہ حال سرزمین کی تعمیر نو ممکن ہو۔
بیان میں حماس نے امریکی صدر اور ان کی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اپنی کوششیں تیز کرے تاکہ بنجمن نیتن یاھو جیسے جنگی مجرم کی جانب سے جاری اس وحشیانہ جنگ کو روکا جا سکے، جس کا نشانہ نہتے شہری، معصوم بچے اور بے گناہ خواتین ہیں۔