غزہ – مرکز اطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈز” کے ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا ہے کہ حماس نے ایک اہم انسانی اور سیاسی فیصلے کے تحت قابض اسرائیلی فوج کے اسیر فوجی "عیدان الیکذنڈ” کو آج پیر کے روز رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فوجی امریکی شہریت بھی رکھتا ہے۔
ابو عبیدہ کا یہ مختصر مگر اہم اعلان ان کی ٹیلیگرام چینل پر سامنے آیا، جس نے نہ صرف عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کی بلکہ فلسطینی مزاحمت کی سنجیدہ اور مثبت سوچ کو بھی دنیا کے سامنے اجاگر کیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اس اعلان کے ساتھ ہی ایک عارضی جنگ بندی کا آغاز بھی متوقع ہے جو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے سے شروع ہوگی اور اس کا اختتام اسی وقت ہوگا جب اسیر اسرائیلی فوجی کو آزاد کر دیا جائے گا۔
اتوار کی شام حماس کے سیاسی شعبےکے رہنما اور غزہ میں مذاکراتی وفد کے سربراہ، خلیل الحیہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہاتھا کہ جنگ بندی کے لیے ثالث ممالک کی جاری کوششوں کے تحت حماس نے گزشتہ دنوں امریکی انتظامیہ سے براہ راست رابطہ کیا تھا۔
خلیل الحیہ نے واضح کیا کہ حماس نے غیر معمولی مثبت رویہ اپنایا ہے اور جنگی قیدی صہیونی فوجی عیدان الیکذنڈر کی رہائی کے اقدام کو جنگ بندی، امدادی سامان کی آمدورفت اور غزہ کے مظلوم عوام کے لیے انسانی ریلیف کے سلسلے کی ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
غزہ پر وحشیانہ بمباری، بدترین محاصرہ اور ہسپتالوں کی تباہی کے ماحول میں حماس کا یہ اقدام ایک انسانی پیغام بھی ہے کہ فلسطینی عوام ظلم سہنے کے باوجود امن اور انسانیت کی آواز بلند کرنے سے پیچھے نہیں ہٹتے۔