یکشنبه 11/می/2025

غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کا 583 واں دن: مزید شہادتیں، بھوک اور تباہی جاری

اتوار 11-مئی-2025

غزہ ۔ مرکز اطلاعات فلسطین

قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری نسل کشی کی جنگ آج اپنے 583ویں روز میں داخل ہو چکی ہے۔ 55 روز قبل اس خونی یلغار میں اس وقت شدت آئی جب انتہا پسند صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے جنگ بندی معاہدے سے یکطرفہ انحراف کرتے ہوئے حملے دوبارہ شروع کیے، جنہیں امریکی سیاسی اور عسکری حمایت حاصل ہے، جبکہ عالمی برادری شرمناک خاموشی اور بےحسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق غزہ میں جاری قحط، بنیادی خوراک کی شدید قلت اور بمباری کے نتیجے میں انسانی المیہ دن بہ دن شدت اختیار کر رہا ہے۔

● خانیونس کے علاقے "المواصی” پر قابض اسرائیلی افواج کے فضائی حملوں میں فجر کے وقت 10 فلسطینی شہری شہید ہوئے۔
● شہید مؤنس احمد عبداللہ ابو عودة (کوارع) کی میت اسرائیلی بمباری کے بعد غزہ یورپین ہسپتال لائی گئی۔

عبداللہ طلب الغریز اس وقت شہید ہوئے جب ایک اسرائیلی ڈرون نے مغربی خانیونس میں ان کی موٹر سائیکل کو نشانہ بنایا۔
قابض فوج نے آج علی الصبح غزہ شہر کے مشرقی علاقوں میں متعدد رہائشی عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا، احمد محمد نصر فحجان نامی بچہ اسرائیلی ڈرون حملے میں شہید ہوا جبکہ ان کی خیمہ نشین فیملی کے 7 افراد زخمی ہو گئے۔

المواصی میں پناہ گزینوں کے خیمے پر ڈرون حملے میں عائلة الأغا کے 4 افراد، جن میں عبدالسلام محمود الأغا، ان کی اہلیہ اور دو کمسن بیٹیاں شہید ہو گئیں۔
جباليا میں واقع ایک مسجد پر اسرائیلی فضائی حملے میں دو شہری زخمی ہوئے۔ جباليا البلد، التفاح، رفح اور خان یونس کے علاقوں پر بھی متعدد فضائی حملے کیے گئے۔ عبسان الکبيرہ جو خان یونس کے مشرق میں واقع ہے، پر اسرائیلی توپ خانے سے گولہ باری کی گئی۔

قابض اسرائیل کی مسلسل جارحیت اور امدادی اشیاء کی بندش نے غزہ کو ایک کھلی قبرستان میں بدل دیا ہے۔ ہزاروں افراد بھوک، پیاس اور خوف کے سائے میں زندہ رہنے پر مجبور ہیں، جبکہ عالمی ضمیر تاحال خاموش ہے۔

مختصر لنک:

کاپی