رام اللہ – مرکز اطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی علاقے میں واقع رام اللہ کے شمال مشرقی گاؤں "المغیر” پر سخت فوجی محاصرہ مسلط کر دیا ہے۔
گاؤں کے مقامی کونسل کے سربراہ، امین ابو علیا نے بتایا کہ علی الصبح قابض اسرائیلی فوج نے گاؤں کے واحد داخلی راستے، مغربی داخلی دروازے پر نصب آہنی گیٹ بند کر دیا اور گاؤں میں داخلے اور باہر جانے پر مکمل پابندی عائد کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ فوج نے نہ صرف عام شہریوں کو روکا بلکہ ایک ایمبولینس کو بھی گاؤں میں داخل ہونے سے روک دیا، جو مریضوں کو ہسپتال لے جا رہی تھی۔
امین ابو علیا نے واضح کیا کہ مغربی داخلی دروازہ گاؤں "المغیر” کا واحد فعال راستہ ہے کیونکہ قابض اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے مشرقی داخلی دروازہ پہلے ہی بند کر رکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ناکہ بندی کے ساتھ ہی قابض اسرائیلی فوج نے گاؤں کے متعدد گھروں پر دھاوا بولا، ان کی تلاشی لی اور اندرونی سامان کو نقصان پہنچایا، جن میں عبد اللطیف اور رسمی ابو علیا کے گھروں پر بھی چھاپے شامل ہیں۔ گاؤں کو مسلسل فوجی اور انتہاپسند یہودی آبادکاروں کے حملوں کا سامنا ہے، جو اکثر جھڑپوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں، جن کے نتیجے میں فلسطینی نوجوان زخمی ہوتے ہیں۔
امین ابو علیا کے مطابق گزشتہ جمعہ کو قابض اسرائیلی آبادکاروں نے گاؤں کے مشرقی علاقے میں زرعی کھیتوں اور درختوں کو نذر آتش کر دیا۔
دوسری جانب غزہ میں نسل کشی کی وحشیانہ جنگ جاری ہے، قابض اسرائیلی فوج اور اس کے حمایت یافتہ آبادکاروں نے مغربی کنارے بالخصوص مشرقی القدس میں بھی اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق ان حملوں میں اب تک 962 سے زائد فلسطینی شہید، تقریباً 7 ہزار زخمی اور 17 ہزار سے زائد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔