شنبه 10/می/2025

غزہ میں کمزور طبقات قحط، بیماری اور موت کے دہانے پر ہیں:اقوامِ متحدہ

ہفتہ 10-مئی-2025

جنیوا – مرکز اطلاعات فلسطین

اقوامِ متحدہ کی نسل پرستی کے خاتمے کے لیے قائم کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں خوراک کے ذخائر کے خاتمے، بنیادی ڈھانچے کی وسیع تباہی اور پانی و بجلی کی سہولیات کو پہنچنے والے شدید نقصان نے عام شہریوں، خصوصاً بچوں، خواتین، بزرگوں اور معذور افراد جیسے کمزور طبقات کو قحط، بیماری اور فوری موت کے خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔

یہ بیان کمیٹی کی 115ویں نشست کے اختتام پر جاری کیا گیا، جو 22 اپریل سے 9 مئی تک سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں جاری رہی۔

کمیٹی نے فوری طور پر انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے اور مستقل جنگ بندی کے نفاذ کا مطالبہ کیا۔ کمیٹی نے خبردار کیا کہ موجودہ صورتحال عام شہریوں کے لیے تباہ کن نتائج کی حامل ہو سکتی ہے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ’گلوبل سنٹرل کچن‘ نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ بھر میں اپنے بچ جانے والے فلاحی کچن خوراک کی شدید قلت کے باعث بند کر رہا ہے۔

کمیٹی نے مارچ کے آغاز سے غزہ پر قابض اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں تیزی پر شدید تشویش ظاہر کی، جن میں اندھا دھند بمباری، وسیع زمینی دراندازیاں اور عام شہریوں کو درپیش مہلک خطرات شامل ہیں۔ اس صورت حال نے غزہ میں انسانی بحران کو انتہائی سنگین کر دیا ہے۔

کمیٹی نے اقوامِ متحدہ کے تحت موجود ان ابتدائی انتباہی اور ہنگامی اقدامات کا حوالہ بھی دیا جن میں اسرائیل کو 2024 کے جاری کردہ ایک فیصلے کی روشنی میں بین الاقوامی قانون کے تحت جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کو روکنے کی ذمہ داری یاد دلائی گئی تھی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پورے مقبوضہ فلسطینی علاقے، بشمول مشرقی بیت المقدس اور مغربی کنارے میں حالات تیزی سے بگڑ رہے ہیں۔ غزہ میں نظر آنے والے جبری نقل مکانی اور آبادکاروں کے پرتشدد حملوں جیسے مناظر اب ان علاقوں میں بھی نمایاں ہوتے جا رہے ہیں۔

کمیٹی نے قابض اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی امداد کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں فوری طور پر ختم کرے، امدادی سامان کی بلاتاخیر اور آزادانہ رسائی کو ممکن بنائے اور عام شہریوں کو بنیادی خدمات کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے والے تمام اقدامات فوری طور پر بند کرے۔

بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ تمام ممالک، جو نسل پرستی کے خاتمے سے متعلق بین الاقوامی معاہدے کے فریق ہیں، اپنی عالمی ذمہ داریوں کو نبھائیں اور دشمنی کے پھیلاؤ کو روکنے، شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے اور فوری و مؤثر اقدامات کے ذریعے جرائمِ جنگ، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

مختصر لنک:

کاپی