رفح – مرکز اطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈز” نے جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں قابض اسرائیلی افواج کے خلاف کی گئی ایک پیچیدہ اور منظم گھات کی کارروائی کی ویڈیو جاری کی ہے۔ یہ کارروائی "ابواب الجحیم” کے نام سے جاری آپریشنز کا حصہ ہے، جو صہیونی جارحیت کے خلاف شدید مزاحمت کی ایک نمایاں مثال بن چکے ہیں۔
جاری کی گئی ویڈیو میں القسام نے "کمین نمبر 2” کے مناظر دکھائے جو بدھ 7 مئی کو مشرقی رفح میں اسرائیلی فوج کی دراندازی کے محور پر انجام دی گئی۔
ویڈیو کے آغاز میں ایک فیلڈ کمانڈر کی آواز سنائی دیتی ہے جو کہتا ہے: "اب دوزخ کے دروازے پوری طرح کھل جائیں”، اس کے ساتھ ہی گذشتہ بدھ کو نشر کیے گئے پہلے حصے کے مناظر بھی دکھائے گئے۔
اس کے بعد ویڈیو میں گھات کی جگہ اور مختلف تفصیلات پیش کی گئیں، جن میں "دوار المشروع، شارع صلاح الدین، موقع الکتیبہ الشرقیہ، موراگ محور اور المقتلہ کے علاقے” شامل ہیں۔
کارروائی کی تفصیل بیان کرتے ہوئے القسام کا کہنا ہے کہ یہ گھات اس وقت لگائی گئی جب قابض فوج کے کئی اہلکار ایک عمارت کے نچلے حصے میں مورچہ زن تھے۔ القسام کے مجاہدین نے اس عمارت کو کئی اینٹی فورٹیفکیشن اور اینٹی آرمَر راکٹوں سے نشانہ بنایا اور اس کے بعد ان کے ساتھ براہِ راست جھڑپ کی گئی۔
بعد ازاں مجاہدین منصوبے کے مطابق ایک خفیہ سرنگ کی طرف واپس لوٹے، جہاں قابض فوج کو ایک موت کے جال میں گھسیٹا گیا، جو پہلے سے کئی دھماکا خیز مواد سے آراستہ تھی۔ جونہی قابض فوج کے اہلکار وہاں پہنچے، زوردار دھماکوں سے ان پر قہر ٹوٹ پڑا۔ جس میں ویڈیو کے مطابق متعدد صہیونی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
مناظر میں دکھایا گیا ہے کہ کارروائی کے بعد ایک اسرائیلی ڈرون اور پولیس کتے علاقے میں بھیجے گئے تاکہ یہ تصدیق کی جا سکے کہ وہاں کوئی مزاحمت کار موجود نہیں۔ اس کے بعد جب 9 صہیونی فوجیوں پر مشتمل ایک یونٹ گھات کی جگہ پر پہنچی، تو انہیں ایک اور دھماکے سے نشانہ بنایا گیا، جس سے ان کی صفوں میں زبردست جانی نقصان ہوا۔ ان مناظر میں القسام کے مجاہدین کی جانب سے تکبیر کے نعرے بلند ہوتے سنے جا سکتے ہیں۔
یہ کارروائی فلسطینی مزاحمت کی بڑھتی ہوئی طاقت کی واضح علامت ہے۔ القسام کی یہ ویڈیو ایسے وقت سامنے آئی ہے جب قابض اسرائیلی فوج خود بھی اس بات کا اعتراف کر چکی ہے کہ 18 مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والے حملوں کے بعد اب تک اس کے کم از کم 6 فوجی مارے جا چکے ہیں۔