رام اللہ – مرکز اطلاعات فلسطین
فلسطینی انفارمیشن مرکز "معطی” نے ایک دل دہلا دینے والی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق قابض اسرائیلی افواج نے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں کم از کم ایک ہزار فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔
جمعہ کے روز جاری ہونے والی اس اعدادوشمار پر مبنی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان شہادتوں کے ساتھ ساتھ 6989 فلسطینی اسرائیلی حملوں اور روزمرہ کی جارحیت کے نتیجے میں زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ حملے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قابض اسرائیل نے مذکورہ عرصے میں 17 ہزار 779 فلسطینی شہریوں کو گرفتار کیا، جب کہ 85 افراد کو جبراً مغربی کنارے اور مقبوضہ القدس سے بےدخل کر دیا گیا۔
معطی مرکز کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے اب تک 22 ہزار 291 مرتبہ فلسطینی علاقوں پر چڑھائیاں کیں، جس کے دوران 4926 سے زائد املاک اور کاروباری مراکز کو تباہ کیا گیا۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے عوام پر ظلم اور سکیورٹی ناکوں کے ذریعے دباؤ بڑھاتے ہوئے 18 ہزار 121 کارروائیاں انجام دیں، جب کہ فلسطینی قصبوں اور شہروں میں 7756 مرتبہ جبری بندشیں نافذ کی گئیں۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ 1375 فلسطینیوں کو سڑکوں اور گھروں سے زبردستی حراست میں لے کر ان سے تفتیش کی گئی، جب کہ 5643 مرتبہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے براہ راست فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔
قابض اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے مکانات کو منہدم کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے، اور 1156 گھر اب تک زمین بوس کیے جا چکے ہیں، جن میں درجنوں خاندان بےگھر ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی آبادکاروں نے بھی قابض ریاست کی سرپرستی میں 410 سے زائد نوآبادیاتی سرگرمیاں انجام دیں، جب کہ 3721 بار براہ راست فلسطینیوں پر حملے کیے۔
یہ اعداد و شمار قابض اسرائیل کی جانب سے جاری ظلم و جبر اور فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی کے بھیانک چہرے کو بےنقاب کرتے ہیں۔