جمعه 09/می/2025

غزہ کی حمایت یمن کی ترجیح، امریکہ اور اسرائیل اپنے عزائم میں ناکام ہوچکا:عبدالملک الحوثی

جمعہ 9-مئی-2025

صنعاء – مرکز اطلاعاتِ فلسطین

یمنی مزاحمتی تحریک "انصار اللہ” کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے واضح کیا ہے کہ امریکہ اور قابض اسرائیل، یمن کی عسکری صلاحیتوں کو ختم کرنے میں مکمل ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی تحریک کی اولین ترجیح مظلوم فلسطینی عوام، خصوصاً غزہ کے عوام کی بھرپور مدد اور نصرت جاری رکھنا ہے۔

ایک ویڈیو خطاب میں عبدالملک الحوثی نے کہا کہ "ہماری جانب سے فلسطینی عوام کی حمایت میں عسکری کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔ صرف اسی ہفتے ہم نے یافا، عسقلان، نقب اور حیفا پر تقریباً 10 میزائل و ڈرون حملے کیے۔”

انہوں نے بتایا کہ "یہ بڑی تعداد میں کی گئی کارروائیاں امریکی جارحیت کے باوجود انجام دی گئیں۔ 15 رمضان (15 مارچ) سے 9 ذوالقعدہ (6 مئی) تک مجموعی طور پر 131 حملے کیے گئے، جن میں 253 بیلسٹک میزائل اور ڈرونز استعمال کیے گئے۔”

عبدالملک الحوثی نے کہا کہ "ہماری واضح ترجیح فلسطینی عوام کی قابض اسرائیل کے خلاف حمایت ہے۔ امریکہ نہ ہماری کارروائیاں روک سکا اور نہ ہماری عسکری صلاحیتوں کو ختم کر سکا”۔

انہوں نے مزید کہا کہ "جب دشمن ہماری عسکری طاقت کو نشانہ بنانے میں ناکام ہوا تو اس نے شہری اہداف کو نشانہ بنانا شروع کر دیا، تاکہ یمنی عوام کے عزم، موقف اور ثابت قدمی کو متاثر کیا جا سکے۔”

ان کا کہنا تھا کہ "قابض اسرائیل اور امریکہ کی کارروائیاں دراصل پورے یمنی عوام کو نشانہ بنا رہی ہیں”۔

عبدالملک الحوثی نے مسلمان اور عرب ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "یہ انتہائی افسوسناک، تکلیف دہ اور خوفناک حقیقت ہے کہ عرب و مسلم دنیا، جو کروڑوں کی تعداد میں ہے، اپنی عظیم اور مقدس ذمہ داری یعنی اللہ کی راہ میں جہاد اور ظلم کے خلاف کھڑے ہونے میں بری طرح ناکام رہی ہے، جو اللہ کے غضب کا موجب ہے”۔

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ انتہائی شرمناک ہے کہ روزانہ غزہ میں فلسطینی عوام نہایت سفاکی سے قتل کیے جا رہے ہیں اور مسلم دنیا محض تماشائی بنی ہوئی ہے”۔

گذشتہ منگل کو امریکہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ یمن پر بمباری روک رہا ہے، کیونکہ "انصار اللہ” کے ساتھ ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت وہ بحیرہ احمر میں جہازوں پر حملے بند کر دے گی۔

تاہم "انصار اللہ” نے اعلان کیا ہے کہ جب تک قابض اسرائیل غزہ پر اپنا حملہ بند نہیں کرتا، وہ اسرائیل کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔

مختصر لنک:

کاپی