تونس – مرکز اطلاعات فلسطین
اقوام متحدہ کی نمائندہ برائے انسانی حقوق، فرانسسکا البانیز نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں پر جاری وحشیانہ اسرائیلی جرائم پر مجرمانہ خاموشی برتنا خود بھی بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جاری صورتحال نہایت خوفناک ہے، جہاں قابض اسرائیل نہ صرف بمباری کر رہا ہے بلکہ بھوک، دوا کی قلت، طبی سہولیات کی عدم دستیابی اور ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے فلسطینیوں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت موت کے گھاٹ اتار رہا ہے۔
یہ بات انہوں نے بدھ کے روز تونس میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے صدر دفتر میں ہونے والی اہم گول میز سے خطاب میں کہی۔ یہ تقریب "غزہ، عالمی نظام کی اخلاقی موت کا انکشاف” کے عنوان سے منعقد کی گئی تھی جس میں ایمنسٹی کی سالانہ رپورٹ بھی پیش کی گئی جو عالمی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشان دہی کرتی ہے۔
فرانسسکا البانیز نے مزید کہا کہ جو ممالک اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرتے ہیں یا اس کی پشت پناہی کرتے ہیں، وہ بھی ان ہولناک جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے دوٹوک انداز میں کہاکہ ” فلسطینیوں کے قتل عام پرخاموشی جرم ہے، ہر وہ ریاست، ادارہ یا طاقت جو ان جرائم کے خلاف آواز بلند نہیں کرتی، وہ بھی قانون کے کٹہرے میں لائی جائے گی”۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی دہشت گردی کو مزید برداشت نہ کرے اور فلسطینی عوام کے حق میں عملی اقدامات کرے تاکہ ان کا قتل عام روکا جا سکے۔