غزہ – مرکز اطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈ نے بدھ کی شام رفح کے مشرقی علاقے میں "ابواب الجحیم” (دوزخ کے دروازے) کے عنوان سے شروع کی گئی کارروائیوں کی ویڈیو جاری کر دی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسجد الزہراء کے قریب واقع الجنینہ محلے میں قابض اسرائیل کے فوجیوں اور ان کی گاڑیوں کو ایک پیچیدہ گھات لگا کر نشانہ بنایا گیا۔
ویڈیو میں القسام کے ایک فیلڈ کمانڈر کی گفتگو بھی شامل ہے، جس میں وہ کہتے ہیں
"القسام کی قیادت نے ’ابواب الجحیم‘ کارروائیوں کا حکم جاری کیا ہے تاکہ دنیا کو بتا دیں کہ رفح ایک سالہ جنگ کے بعد بھی دشمن کے فریب کو چکناچور کر رہا ہے اور اس کے فوجیوں کی جانیں نگل رہا ہے۔ اب دوزخ کے دروازے پوری طرح کھل چکے ہیں۔ رفح کا ہر گھر، ہر گلی ایک ایسی بارودی گھڑی ہے جو دشمن کی ایلیٹ فورسز کو نگلنے کے لیے تیار ہے”۔
جاری کردہ ویڈیو میں اس کارروائی کی منصوبہ بندی، تیاری اور نفاذ کے مناظر دکھائے گئے ہیں، جس میں دشمن کے فوجی ہلاک اور زخمی ہوتے نظر آتے ہیں۔ یہ سب قابض اسرائیل کے میڈیا اور سرکاری اداروں کے اعتراف کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔
اسرائیلی ذرائع نے بھی تصدیق کی ہے کہ بدھ کے روز جنوبی غزہ کے شہر رفح میں دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے قابض اسرائیل کے چار فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق زخمی اہلکار گولانی بریگیڈ سے تعلق رکھتے ہیں، اور ان میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
اس سے قبل القسام بریگیڈ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس نے اسرائیلی فوج کی ایک پیدل گروپ کو رفح کے مشرق میں "مفترق المشروع” کے قریب گھات لگا کر نشانہ بنایا۔
القسام کے مطابق یہ کارروائی "ابواب الجحیم” سیریز کا حصہ تھی، جس میں 10 اسرائیلی فوجی اور دو فوجی کتے ایک منصوبہ بند دھماکہ خیز گھات میں پھنسا دیے گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جیسے ہی دشمن کی ٹیم گھات کی جگہ پر پہنچی، دھماکہ خیز مواد کو اڑا دیا گیا، جس سے اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
القسام کے مجاہدین نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے دشمن کے ہیلی کاپٹروں کو زخمی اور ممکنہ طور پر ہلاک فوجیوں کو نکالتے ہوئے دیکھا، جبکہ علاقے میں اب بھی شدید جھڑپیں جاری ہیں۔