غزہ – مرکز اطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی افواج کی جانب سے بدھ کی صبح غزہ کے مشرقی علاقے التفاح میں واقع مدرسہ الکرامہ پر کی گئی بمباری کے دوران صحافی نورالدین مطر عبدہ شہید ہو گئے۔ وہ اس وقت میدانِ عمل میں موجود تھے اور اسرائیلی درندگی کی کوریج کر رہے تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق نورالدین عبدہ جو الشرق نیوز اور ریڈیو الرائے سے وابستہ تھے کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے براہ راست نشانہ بنایا۔ وہ مدرسہ الکرامہ پہنچے ہی تھے جہاں چند گھنٹے قبل شدید بمباری ہوئی تھی۔
اس بمباری کے نتیجے میں کم از کم 9 شہری شہید ہو گئے۔
نورالدین عبدہ کی شہادت کے بعد غزہ پر جاری اسرائیلی نسل کشی کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد بڑھ کر 213 ہو گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار سرکاری میڈیا دفتر نے جاری کیے ہیں۔
میڈیا دفتر نے اسرائیلی ریاست کی جانب سے صحافیوں کو منظم انداز میں نشانہ بنانے، قتل کرنے اور ان کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ ساتھ ہی بین الاقوامی صحافتی اداروں، عرب صحافی یونینز اور دنیا بھر کی صحافتی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی صحافیوں کے خلاف کی جانے والی ان منظم مجرمانہ کارروائیوں کی کھل کر مذمت کریں۔
دفتر نے قابض اسرائیل، امریکی حکومت اور نسل کشی میں شریک ممالک برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو بھی ان جرائم کا مکمل ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
عالمی برادری، بین الاقوامی اداروں اور صحافتی و میڈیا سے متعلق تنظیموں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ قابض اسرائیل کے جرائم کی مذمت کریں، اسے عالمی عدالتوں میں کٹہرے میں لائیں، نسل کشی کو روکنے اور فلسطینی صحافیوں کو تحفظ دینے کے لیے مؤثر اور عملی اقدامات اٹھائیں۔