غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
غزہ کی پٹی کے معززین اور قبائلی رہ نماؤں نے قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے خوراک اور فاقہ کشی کو پٹی کے لوگوں کے خلاف "ہتھیار” کے طور پر استعمال کرنے کی مذمت کی۔ انہوں نے خطے کے ممالک کے سربراہوں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ پٹی کی ناکہ بندی ختم کرانے کےلیے کردار اداکریں تاکہ علاقے میں انسانی امداد کی اجازت مل سکے اور بھوک کا شکار لوگوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔
غزہ میں قبائل اور سرکردہ خاندانوں کے قومی اجتماع نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ "ہمارے پاس 60 دنوں سے زیادہ عرصے سے پینے کا پانی، خوراک اور کھانے کی کوئی چیز نہیزن اور ہم مکمل قحط کا شکار ہیں”۔
انہوں نے مزید کہاکہ "ہم دنیا کے تمام آزاد لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ متحرک ہو جائیں اور ہمارے لوگوں کو بچانے اور غزہ کی پٹی میں امداد پہنچانے کے لیے کراسنگ کھولنے میں حصہ لیں۔ ہم جاری ناکہ بندی اور کراسنگ کی بندش کی وجہ سے بھوک سے مر رہے ہیں”۔
مقامی زعمانے دنیا بھر کے تمام آزاد اور باعزت لوگوں کو ایک پیغام دیتے ہوئے کہاکہ "خاموشی بہت ہوچکی ۔ اب وقت آگیا ہے کہ غزہ کو بچانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔ غزہ کے بچے، مرد اور بوڑھے بھوک سے مر رہے ہیں”۔
دریں اثنا، غزہ کی پٹی کے معززین اور قبائل نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے کراسنگ کھولنے اور پٹی میں امداد کی اجازت دینے کے لیے مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ”مصر جس نے قابض ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی پالیسی کو روکا، اس کی قیادت اور عوام دونوں، خوراک لانے اور غزہ کے لوگوں کو بچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہم اللہ سے امید رکھتے ہیں کہ آپ سب اور غزہ کے لوگوں کو اللہ تعالیٰ سے نجات دلائیں گے۔
انہوں نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ "دنیا کی بااثر طاقتوں کے ساتھ قطر کے وسیع تعلقات کے ذریعے قحط کے چکر کو توڑنے کے لیے کام کریں”۔
انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا کہ وہ "قابض اسرائیل کو کراسنگ کھولنے پر مجبور کریں، غزہ میں خوراک کی اجازت دیں، اور پٹی پر جاری جنگ کی آگ بجھائیں”۔
انہوں نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کو ایک پیغام بھیجا، جس میں ان پر زور دیا گیا کہ ” وہ غزہ کے لوگوں کوبھوک، دہشت گردی اور نسل کشی کے خاتمے کے لیے کوششیں کریں”۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ "واشنگٹن کی غلطیاں درست کریں اور غزہ کی پٹی میں نسل کشی کو روک کر انسانی امداد بحال کرائیں”۔