شنبه 03/می/2025

نفرت پر مبنی جرم میں فلسطینی بچے کو چاقو سے قتل کرنے والے امریکی مجرم کو 53 سال قید کی سزا

ہفتہ 3-مئی-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

ایک امریکی عدالت نے جوزف چوبا کو 6 سالہ فلسطینی نژاد امریکی بچی ودیع الفیومی کے قتل اور اس کی والدہ حنان شاہین کے قتل کی کوشش کے جرم میں 53 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ امریکہ میں پیش آنے والے اس مجرمانہ واقعے کے بعد پوری دنیا میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔ اسے ریاستہائے متحدہ میں بدترین نفرت انگیز جرائم میں سے ایک قرار دیا گیا۔

شکاگو سن ٹائمز نے جمعہ کی شام کو اطلاع دی کہ یہ جرم اکتوبر 2023 میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ شروع ہونے کے چند دن بعد ہوا تھا۔

استغاثہ کے مطابق اس جرم کے پیچھے مذہبی منافرت اور مسلم مخالف جذبات تھے۔جنگ شروع ہونے کے بعد سے امریکہ میں نفرت انگیز تقاریر، اسلام اور عرب مخالف جذبات، اور یہود دشمنی میں واضح اضافہ کے بعد یہ واقعہ پیش آیا۔

حکام نے بتایا کہ ایلی نوائے کے 73 سالہ چوبا نے جو اس پراپرٹی کا مالک تھا جہاں یہ خاندان رہتا تھا نے بچے کی ماں حنان پر حملہ کرنے سے پہلے بچے ودیع کو 7 انچ کے دھانے والے چاقو سے 26 بار وار کرکےشدید زخمی کیا۔ یہ جرم شکاگو سے 40 میل جنوب مغرب میں واقع ایک قصبے پلین فیلڈ میں پیش آیا۔

اس مقدمے کی سماعت کے دوران جس میں اسے گذشتہ فروری میں سزا سنائی گئی تھی حنان شاہین نے گواہی دی کہ چوبا ن اسے اور اس کے بیٹے کو چھرا گھونپنے سے پہلے اس پر چیخا اور کہا کہ "ایک مسلمان ہونے کی وجہ سےتمہیں مر جانا چاہیے”۔

اس جرم نے امریکی معاشرے میں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے درمیان بڑے پیمانے پر مذمت کی لہر جنم دی۔ انہوں نے غزہ پر جنگ شروع ہونے کے بعد سے عربوں اور مسلمانوں، خاص طور پر فلسطینیوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافے کا انتباہ دیا۔

ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں حال ہی میں کئی دوسرے خطرناک واقعات کا مشاہدہ کیا ہے، جن میں ٹیکساس میں تین سالہ فلسطینی نژاد امریکی لڑکی کو ڈوبنے کی کوشش اور ایک فلسطینی نژاد امریکی شخص کو چھرا گھونپنا شامل ہے۔ غزہ پر جنگ کی حمایت یا اس کے خلاف مظاہروں اور مظاہروں کے دوران متعدد نفرت انگیز جرائم بھی ریکارڈ کیے گئے۔

مختصر لنک:

کاپی