دمشق – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب شام کےدارالحکومت دمشق، وسطی شام میں حمات اور ملک کے جنوب میں درعا کے اطراف وسیع فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ قابض فوج کی طرف سے شام کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور طیاروں کی مسلسل پروازیں جاری ہیں۔
شامی میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام کے شہروں پر 20 سے زائد حملے کیے جن میں دمشق، دمشق کے دیہی علاقوں میں واقع شہر حراستہ، حمات، ادلب، درعا اور لطاکیہ شامل ہیں۔
شام کی سرکاری عرب خبر رساں ایجنسی (سانا) کے مطابق اسرائیلی بمباری میں دمشق میں صدارتی محل کے آس پاس کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے شام پر صہیونی فوج کی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شام کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیاہے۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے شمالی درعا کے دیہی علاقوں میں عزرا شہر میں شامی فوج کے 175ویں رجمنٹ کے کیمپوں اور لطاکیہ میں ایک ترک فضائی دفاعی بٹالین پر حملہ کیا جس میں دو افراد زخمی ہوئے۔
دریں اثنا سات اسرائیلی فضائی حملوں میں دمشق کے دیہی علاقوں میں واقع شہر حراستہ کو نشانہ بنایا، جب کہ دمشق میں شامی صدارتی محل کے بہت قریب علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے اسرائیل کی جانب سے دمشق میں صدارتی محل کے نزدیکی علاقوں کو فضائی حملوں کے ذریعے شام کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی مذمت کی۔
انھوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ یہ حملے بند کیے جائیں اور اسرائیل شام کی خودمختاری، اتحاد، علاقائی سالمیت اور آزادی کا احترام کرے۔
گزشتہ سال دسمبر کے اوائل میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اسرائیل نے شام کے شہروں میں مختلف فوجی اور شہری اہداف پر درجنوں حملے کیے ہیں۔