شنبه 03/می/2025

عالمی بے حسی غزہ میں بھوک کو ہتھیار کے طورپر استعمال کرنےکےلیے اسرائیل کی مدد گار ثابت ہورہی ہے:حماس

ہفتہ 3-مئی-2025

دوحہ – مرکز اطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہنما عبدالرحمن شدید نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کو جدید دور میں بدترین انسانی آفات کا سامنا ہے، کیونکہ یہ مکمل قحط کے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے اور شدید غذائی قلت پھیل رہی ہے۔ خاص طور پر بچوں اور نوزائیدہ بچوں میں بھوک کی وجہ سے اموات بڑھ رہی ہیں۔ اسرائیلی ناکہ بندی اور خوراک، ادویات اور انسانی امداد کے داخلے کو روکنے کے نتیجے میں بدترین انسانی المیہ رونما ہو رہا ہے۔

ایک ویڈیو ٹیپ شدہ خطاب میں حماس نے رہ نما نے مزید کہاکہ "قابض اسرائیل نے غزہ کو ایک وسیع جیل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں بھوک اور بیماری کی وجہ سے زندگی موت کے منہ میں چلی جاتی ہے۔ عالمی ضمیر کی بے حسی اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے جاری جرم کو روکنے کے لیے موثر کارروائی کرنے میں ناکامی کی وجہ سے فلسطینیوں کی نسل کشی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ "قابض اسرائیل فلسطینی قوم کے عزم اور حوصلے پست کرنے اور انہیں محکوم بنانے کے لیے بھوک کو ایک منظم ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ یہ جنیوا کنونشنز اور بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے، جب کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری ایسے مذمتی بیانات تک محدود ہے جن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا”۔

عبدالرحمان شدید نے نشاندہی کی کہ فیلڈ رپورٹس اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ "غزہ کی پٹی میں 10 لاکھ سے زیادہ بچے روزانہ بھوک کا شکار ہیں۔ صحت کے نظام کی تباہی، کراسنگ کی مسلسل بندش، امداد اور ایندھن کی عدم فراہمی کےنتیجے میں شدید غذائی قلت کے 65,000 سے زیادہ کیسز ہسپتالوں میں پہنچ چکے ہیں”۔

انہوں نے وضاحت کی کہ "ہسپتال تباہ ہو رہے ہیں، بیماریاں پھیل رہی ہیں اور امداد کو سیاسی بلیک میلنگ کے آلے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، جب کہ بچوں کو ایک پیچیدہ جرم میں قتل کیا جا رہا ہے، نہ صرف گولوں سے بلکہ غزہ میں ہر ممکن طریقے سے ان کی زندگی کا خاتمہ کیا جا رہا ہے”۔

حماس رہنما نے زور دے کر کہا کہ "بین الاقوامی اپیلوں کے باوجود قابض اسرائیل نے خوراک، ادویات اور فوری امداد سے لدے ہزاروں ٹرکوں کے داخلے کو روک رکھا ہے جو رفح کراسنگ پر ہفتوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔

عبدالرحمان شدید نے وضاحت کی کہ قابض حکومت جنگ بندی معاہدے کے خلاف اپنی خونی بغاوت جاری رکھے ہوئے ہے۔جنگی مجرم نیتن یاہو کی براہ راست نگرانی میں اور امریکی آڑ میں بمباری، بھوک اور پانی سے محرومی کے ذریعے اپنی وحشیانہ جارحیت اور زندگی کے خلاف کھلی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ "غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت جس کی قیادت القسام بریگیڈز کر رہا ہے، صہیونی جنگی مشین کے سامنے ایک جاری بہادری کا مظاہرہ ہے۔ بمباری، قتل عام اور محاصرے کے باوجود اس نے دشمن کی فوج کو تھکا دینے اور اس کے فوجیوں، سازوسامان اور حوصلے کو یکے بعد دیگرے نقصان پہنچانے میں کامیابی حاصل کی ہے”۔

انہوں نے مزید کہاکہ "مزاحمت نے میدان کو ایک طویل المدتی جنگ کے میدان میں تبدیل کر دیا ہے۔ مزاحمت کا اندرونی محاذ مضبوط عزم کے ساتھ میدان میں موجود ہے۔

مختصر لنک:

کاپی