شنبه 03/می/2025

قابض اسرائیلی فوج کی دمشق میں صدارتی محل کے قریب بمباری

ہفتہ 3-مئی-2025

دمشق – مرکزاطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی فوج نے غنڈہ گردی اور بین الاقوامی دہشت گردی کی اپنی پالیسی کوآگے بڑھاتے ہوئے دمشق میں صدارتی محل کے آس پاس کے علاقے کو نشانہ بناتے ہوئے شام کے خلاف جارحیت کا آغاز کیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ فوج نے شام کے دارالحکومت میں صدارتی محل کے قریب ایک ہدف پر حملہ کیا۔ قابض فوج کا کہنا ہے کہ اس نے یہ حملہ ’دروز اقلیت‘ کے "تحفظ” کے لیے کیا ہے۔

یہ دوسرا موقع ہے جب اسرائیل نے دو دنوں کے اندر شام پر حملہ کیا ہے، شام کے معاملات میں اس کی مسلسل مداخلت اور افراتفری پھیلانے کی اس کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر اس دروز اقلیت کے”دفاع” کا جھوٹا بہانہ اختیار کیا ہے۔

نیتن یاہو نے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ”گذشتہ رات اسرائیل نے دمشق میں صدارتی محل کے قریب فضائی حملہ کیا”۔

انہوں نے مزید کہاکہ "یہ شامی حکومت کے لیے ایک واضح پیغام ہے۔ ہم (شامی) افواج کو دمشق کے جنوب میں تعینات کرنے یا دروز کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہونے دیں گے۔”

گذشتہ بدھ کو ایک اسرائیلی طیارے نے بمباری کی جس میں اس نے دعویٰ کیاکہ اس نے اشرفیہ صحنایا کے اندر تین "سیکیورٹی اہداف” کو نشانہ بنایا ۔ یہ حملے مبینہ طور پر دروز کے "دفاع” میں کیے گئے۔ یہ حملہ شام کی خودمختاری کی خلاف ورزیوں کو مزید بڑھانے کے لیے دروز کو ایک ڈھال کے طورپر استعمال کرنے کی صہیونی سازش کا تسلسل ہے۔

منگل کی رات دروز آبادی والے محلے صحنایا میں شامی سکیورٹی فورسز اور "غیر قانونی گروہوں” کے درمیان ایک آڈیو ریکارڈنگ پر جھڑپیں ہوئیں جس کی وجہ ایک دروز شخص کی طرف سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی تھی۔ اس کے بعد جھڑپیں ہوئیں جن میں کم سے کم پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔

شام کی وزارت داخلہ نے گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ ان گروہوں کی جانب سے آج صبح اس علاقے کے مضافات میں سکیورٹی چوکیوں پر کیے گئے حملوں میں 11 سکیورٹی اہلکار مارے گئے۔

مختصر لنک:

کاپی