رام اللہ – مرکز اطلاعات فلسطین
بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے مغربی کنارے میں مناسب، محفوظ اور بروقت صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن میں انسانی ضروریات میں اضافہ ہوتا ہے۔
منگل کو ایک پریس ریلیز میں تنظیم نے واضح کیا کہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں نے گذشتہ اٹھارہ ماہ کے دوران مشکل حالات کا سامنا کیا ہے، درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں اور ہزاروں افراد اپنے گھروں سے زبردستی بے گھر ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے حال ہی میں نابلس میں وزارت صحت کو ضروری طبی سامان فراہم کیا ہے، جس میں جان بچانے والا مواد جیسے اینستھیزیا اور جلنے کا علاج کرنے والے ماہرین شامل ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ قابض طاقت کو مقبوضہ علاقوں میں طبی سہولیات اور خدمات کے ساتھ ساتھ طبی سامان کی حفاظت کو یقینی بنانا اور برقرار رکھنا چاہیے، جبکہ شہریوں کو ان تک محفوظ اور بروقت رسائی حاصل ہونی چاہیے۔
’ آئی سی آر سی‘ مغربی کنارے میں صحت کے شعبے کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ تیزی سے مشکل حالات میں صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
ہفتے کے روز، انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے ڈائریکٹر جنرل پیئر کرہن بل نے زور دیا تھا کہ غزہ کے لوگ جہنم میں رہ رہے ہیں، موت، چوٹ، بار بار نقل مکانی، کٹے ہوئے اعضاء، علیحدگی، گمشدگی، بھوک، اور امداد اور عزت سے بڑے پیمانے پر محرومی کا سامنا ہے۔
انہوں نے پیر کو قطری دارالحکومت دوحہ میں گلوبل سکیورٹی فورم میں ایک تقریر میں کہا کہ 19 جنوری کو ہونے والی جنگ بندی نے "لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ اس بدترین صورتحال سے بچ گئے ہیں مگر ان پر ایک نیا جہنم کھل گیا”۔
18 مارچ کو اسرائیل نے 19 جنوری سے نافذ ہونے والے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے سے انکار کر دیا۔حماس کے معاہدے کی تمام شرائط پر وابستگی کے باوجود غزہ کی پٹی پر اپنی نسل کشی کی جنگ دوبارہ شروع کر دی۔
مکمل امریکی حمایت کے ساتھ اسرائیل 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، جس میں تقریباً 169,000 فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، اور 11,000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔