چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ :شہری دفاع کی دو تہائی گاڑیاں ایندھن کی قلت کے باعث سروس سے باہر ہوچکیں

بدھ 30-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

غزہ میں فلسطینی شہری دفاع نے بتایا ہے کہ جنوبی اور وسطی غزہ کی پٹی میں اس کی گاڑیوں کو چلانے کے لیے مختص ایندھن ختم ہو گیا ہے۔ ایسی صورت حال جو کہ ایک انسانی تباہی کا باعث بن سکتی ہے کیونکہ اسرائیل تباہ کن جارحیت کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔

غزہ کی پٹی میں شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کام کرنے والی 12 گاڑیوں میں سے تقریباً آٹھ گاڑیاں ایندھن کی کمی کی وجہ سے کام سے باہر ہیں جو آنے والے وقت میں انہیں چلانے کے لیے ضروری ہیں۔

اخباری بیانات میں انہوں نے نشاندہی کی کہ محکمہ شہری دفاع کو دستیاب ہر گاڑی کو چلانے کے لیے تقریباً 100 لیٹر ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے، یہاں تک کہ قابض نے 2 مارچ کو غزہ کی پٹی پر اپنی سخت ناکہ بندی کے بعد سے ایندھن کے داخلے کو مکمل طور پر روک دیا ہے۔

بصل نے وضاحت کی کہ قابض اسرائیل بنیادی طور پر شہری دفاع کو ضروری ایندھن کے براہ راست حصول سے روکتا ہے، جب کہ یہ تنظیم 7 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی پر جاری جنگ کے آغاز کے بعد سے یا امدادی کاموں میں سرگرم متعدد تنظیموں سے اسے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کے اداروں سے حاصل کر رہی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایندھن کی فراہمی میں مسلسل رکاوٹ اور انکار شہری دفاع کی خدمات کو مکمل طور پر بند کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ یعنی کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوگا کیونکہ جنگ میں شدت آنے کے بعد اسرائیلی فوج نے 18 مارچ کو دو ماہ سے بھی کم عرصے تک جاری رہنے والی ایک نازک جنگ بندی کے بعد دوبارہ آپریشن شروع کیا تھا۔

شہری دفاع کے ترجمان نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فورس کے آپریشن کے لیے ضروری ایندھن اور آلات کے داخلے کی اجازت دینے کے لیے قابض ریاست پر دباؤ ڈالیں۔

قابل غور بات یہ ہے کہ غزہ کی پٹی پر قابض ریاست کی دوبارہ جنگ شروع کرنے سے پہلے سول ڈیفنس نے اعلان کیا کہ اسرائیل نے اس کے 21 میں سے 17 ہیڈ کوارٹرز اور مراکز کو تباہ کر دیا ہے، اس کے علاوہ اس کی 72 گاڑیوں میں سے 61 گاڑیوں کی کل تعداد کا 85 فیصد ہے۔

مختصر لنک:

کاپی